سنن ابي داود
أَبْوَابُ النَّوْمِ -- ابواب: سونے سے متعلق احکام و مسائل
128. باب فِي الرَّجُلِ يَبْدَأُ بِنَفْسِهِ فِي الْكِتَابِ
باب: خط اپنے نام سے شروع کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 5134
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ، قَالَ أَحْمَدُ قَالَ مَرَّةً يَعْنِي هُشَيْمًا، عَنْ بَعْضِ وَلَدِ الْعَلَاءِ" أَنَّ الْعَلَاءَ بْنَ الْحَضْرَمِيِّ كَانَ عَامِلَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْبَحْرَيْنِ، فَكَانَ إِذَا كَتَبَ إِلَيْهِ بَدَأَ بِنَفْسِهِ".
علاء کے کسی بیٹے سے روایت ہے کہ علاء بن حضرمی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے بحرین (علاقہ احساء) کے گورنر تھے، وہ جب آپ کو کوئی تحریر لکھ کر بھیجتے تو اپنے نام سے شروع کرتے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 11009)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/339) (ضعیف الإسناد)» ‏‏‏‏ (اس کی سند میں ایک مبہم راوی ہے)

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5135  
´خط اپنے نام سے شروع کرنے کا بیان۔`
علاء یعنی ابن حضرمی سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو لکھا تو پہلے اپنا نام لکھا۔ [سنن ابي داود/أبواب النوم /حدیث: 5135]
فوائد ومسائل:
مذکورہ دونوں روایات ضعیف ہیں۔
مگر دیگر صحیح روایات سے ثابت ہے۔
کہ رسول اللہ ﷺ اسی انداز سے خط لکھا کرکرتے تھے۔
کہ پہلے اپنا نام لکھنے پر مکتوب الیہ کا جیسے کہ درج ذیل باب اورحدیث میں آرہا ہے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 5135