صحيح البخاري
كِتَاب جَزَاءِ الصَّيْدِ -- کتاب: شکار کے بدلے کا بیان
23. بَابُ الْحَجِّ عَمَّنْ لاَ يَسْتَطِيعُ الثُّبُوتَ عَلَى الرَّاحِلَةِ:
باب: اس کی طرف سے حج بدل جس میں سواری پر بیٹھے رہنے کی طاقت نہ ہو۔
حدیث نمبر: 1854
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ، حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنَ يَسَارٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ:" جَاءَتِ امْرَأَةٌ مِنْ خَثْعَمَ عَامَ حَجَّةِ الْوَدَاعِ، قَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ فَرِيضَةَ اللَّهِ عَلَى عِبَادِهِ فِي الْحَجِّ، أَدْرَكَتْ أَبِي شَيْخًا كَبِيرًا، لَا يَسْتَطِيعُ أَنْ يَسْتَوِيَ عَلَى الرَّاحِلَةِ، فَهَلْ يَقْضِي عَنْهُ أَنْ أَحُجَّ عَنْهُ؟ قَالَ: نَعَمْ.
(دوسری سند سے امام بخاری رحمہ اللہ نے) کہا ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے عبدالعزیز بن ابی سلمہ نے بیان کیا، کہا ہم سے ابن شہاب زہری نے بیان کیا، ان سے سلیمان بن یسار نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہ حجۃ الوداع کے موقع پر قبیلہ خشعم کی ایک عورت آئی اور عرض کی یا رسول اللہ! اللہ تعالیٰ کی طرف سے فریضہ حج جو اس کے بندوں پر ہے اس نے میرے بوڑھے باپ کو پا لیا ہے لیکن ان میں اتنی سکت نہیں کہ وہ سواری پر بھی بیٹھ سکیں تو کیا میں ان کی طرف سے حج کر لوں تو ان کا حج ادا ہو جائے گا؟ آپ نے فرمایا کہ ہاں۔
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:1854  
1854. حضرت فضل بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ حجۃ الوداع کے موقع پر قبیلہ خثعم کی ایک عورت آئی اور عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ! اللہ کی طرف سے اس کے بندوں پر عائد کردہ فریضہ حج نے میرے باپ کو اس حالت میں پایا ہے کہ کہ وہ بہت بوڑھا ہو چکا ہےاور سواری پر ٹھہر نہیں سکتا۔ اگر میں اس کی طرف سے حج کروں تو ادا ہو جائے گا؟ آپ نے فرمایا: ہاں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1854]
حدیث حاشیہ:
(1)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عاجز شخص حج کے لیے اپنا نائب مقرر کر سکتا ہے اور جو شخص خود حج کرنے پر قادر ہو اس کی طرف سے حج کے لیے نیابت صحیح نہیں۔
اگر اس کا عجز اس قسم کا ہے کہ وہ دور نہیں ہو سکتا تو ایسے حالات میں اسے چاہیے کہ فریضۂ حج ادا کرنے کے لیے کسی کو اپنا نائب مقرر کر دے۔
(2)
امام بخاری نے حضرت فضل بن عباس ؓ سے مروی حدیث کے الفاظ بیان نہیں کیے۔
حافظ ابن حجر ؒ نے انہیں بیان کیا ہے:
ایک عورت رسول اللہ ﷺ کے پاس آئی اور عرض کیا کہ میرے بوڑھے باپ پر اس حالت میں حج فرض ہوا ہے کہ اونٹ پر نہیں بیٹھ سکتے۔
کیا میں اس کی طرف سے حج کر سکتی ہوں؟ آپ نے فرمایا:
تم اس کی طرف سے حج کرو۔
(فتح الباري: 87/4)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 1854