سنن ابن ماجه
كتاب الطهارة وسننها -- کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل
58. بَابُ : مَا جَاءَ فِي النَّضْحِ بَعْدَ الْوُضُوءِ
باب: وضو کے بعد ستر پر چھینٹے مارنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 463
حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ سَلَمَةَ الْيَحْمِدِيُّ ، حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ قُتَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْهَاشِمِيُّ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا تَوَضَّأْتَ فَانْتَضِحْ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم وضو کرو تو (شرمگاہ پر) چھینٹے مار لیا کرو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الطہارة 38، (50)، (تحفة الأشراف: 13644) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس حدیث کی سند میں حسن بن علی الہاشمی ضعیف ہیں، لیکن نبی اکرم ﷺ کے فعل سے یہ عمل ثابت ہے، ملاحظہ ہو اگلی حدیث (464) نیز ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 1312، وسلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 2/519 - 520)۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 50  
´وضو کے بعد (شرمگاہ پر) پانی چھڑکنے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: میرے پاس جبرائیل نے آ کر کہا: اے محمد! جب آپ وضو کریں تو (شرمگاہ پر) پانی چھڑک لیں ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الطهارة/حدیث: 50]
اردو حاشہ:
1؎:
اس کا فائدہ یہ ہے کہ اس سے یہ وسوسہ ختم ہو جاتا ہے کہ شاید شرمگاہ کے پاس کپڑے میں جو نمی ہے وہ ہو نہ ہو پیشاب کے قطروں سے ہو،
اور ظاہر بات ہے کہ وضو کے بعد اس طرح کی نمی ملنے پر یہ شک ہو گا،
لیکن اگر پیشاب کے بعد اور وضو سے پہلے نمی ہو گی تو وہ پیشاب ہی کی ہوگی۔

2؎:
حسن بن علی نوفلی ہاشمی کی وجہ سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی یہ حدیث ضعیف ہے،
مگر اس باب میں دیگر صحابہ سے فعل رسول ثابت ہے۔

نوٹ:
(اس کے راوی حسن بن علی ہاشمی ضعیف ہیں،
قولی حدیث ثابت نہیں،
فعل رسول ﷺ سے یہ عمل ثابت ہے،
دیکھئے:
الضعیفۃ 1312،
والصحیحۃ 841)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 50