سنن ابن ماجه
كتاب إقامة الصلاة والسنة -- کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
19. بَابُ : السُّجُودِ
باب: نماز میں سجدے کا بیان۔
حدیث نمبر: 886
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ رَاشِدٍ ، عَنْ الْحَسَنِ ، حَدَّثَنَا أَحْمَرُ صَاحِبُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِنْ كُنَّا لَنَأْوِي لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِمَّا يُجَافِي بِيَدَيْهِ عَنْ جَنْبَيْهِ إِذَا سَجَدَ".
صحابی رسول احمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تو ہاتھوں (اور بازوؤں) کو پہلووں سے اتنا دور کرتے کہ ہمیں (اس مشقت کی کیفیت کو دیکھ کر) ترس آتا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابی داود/الصلاة 158 (900)، (تحفة الأشراف: 80)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/342، 5/31) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت: ۱؎: کیونکہ الگ رکھنے کی وجہ سے آپ کو کافی مشقت اٹھانی پڑتی تھی۔

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 900  
´سجدہ کرنے کا طریقہ۔`
احمر بن جزء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تو اپنے دونوں بازو اپنے دونوں پہلوؤں سے جدا رکھتے یہاں تک کہ ہمیں (آپ کی تکلیف و مشقت پر) رحم آ جاتا۔ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 900]
900۔ اردو حاشیہ:
یعنی ہاتھوں کو اپنی پسلیوں سے خوب دور کر کے رکھتے تھے اسی وجہ سے دیکھنے والوں کو ترس آتا کہ آپ بہت مشقت میں ہیں، مگر جماعت اور صف میں یہ صورت نہیں ہو سکتی۔ تاہم اگر بڑھاپے یا بیماری کی وجہ سے ایسانہ ہو سکتا ہو تو اس کے لئے رخصت ہے کہ وہ جس طرح سجدہ کر سکتا ہے کر لے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 900