صحيح البخاري
كِتَاب الْوُضُوءِ -- کتاب: وضو کے بیان میں
36. بَابُ قِرَاءَةِ الْقُرْآنِ بَعْدَ الْحَدَثِ وَغَيْرِهِ:
باب: بےوضو ہونے کی حالت میں تلاوت قرآن کرنا وغیرہ اور جو جائز ہیں ان کا بیان۔
وَقَالَ مَنْصُورٌ عَنْ إِبْرَاهِيمَ لاَ بَأْسَ بِالْقِرَاءَةِ فِي الْحَمَّامِ، وَبِكَتْبِ الرِّسَالَةِ عَلَى غَيْرِ وُضُوءٍ. وَقَالَ حَمَّادٌ عَنْ إِبْرَاهِيمَ إِنْ كَانَ عَلَيْهِمْ إِزَارٌ فَسَلِّمْ، وَإِلاَّ فَلاَ تُسَلِّمْ.
‏‏‏‏ منصور نے ابراہیم سے نقل کیا ہے کہ حمام (غسل خانہ) میں تلاوت قرآن میں کچھ حرج نہیں، اسی طرح بغیر وضو خط لکھنے میں (بھی) کچھ حرج نہیں اور حماد نے ابراہیم سے نقل کیا ہے کہ اگر اس (حمام والے آدمی کے بدن) پر تہ بند ہو تو اس کو سلام کرو، اور اگر (تہ بند) نہ ہو تو سلام مت کرو۔