سنن ابن ماجه
كتاب إقامة الصلاة والسنة -- کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
77. بَابُ : مَا جَاءَ فِيمَنْ تَرَكَ الصَّلاَةَ
باب: تارک نماز کے گناہ کا بیان۔
حدیث نمبر: 1079
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَالِسِيُّ ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ شَقِيقٍ ، حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ وَاقِدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" الْعَهْدُ الَّذِي بَيْنَنَا وَبَيْنَهُمُ الصَّلَاةُ، فَمَنْ تَرَكَهَا فَقَدْ كَفَرَ".
بریدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہمارے اور منافقوں کے درمیان نماز معاہدہ ہے ۱؎، جس نے نماز ترک کر دی اس نے کفر کیا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الإیمان 9 (2621)، سنن النسائی/الصلاة 8 (464)، (تحفة الأشراف: 1960)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/346) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت: ۱؎: یعنی جب تک وہ نماز ادا کرتے رہیں گے، ہم ان پر اسلام کے احکام جاری رکھیں گے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2621  
´نماز چھوڑ دینے پر وارد وعید کا بیان۔`
بریدہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہمارے اور منافقین کے درمیان نماز کا معاہدہ ہے ۱؎ تو جس نے نماز چھوڑ دی اس نے کفر کیا۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الإيمان/حدیث: 2621]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی جب تک وہ نماز پڑھتے رہیں گے ہم ان پر اسلام کے احکام جاری رکھیں گے،
اور جب نماز چھوڑدیں گے تو کفار کے احکام ان پر جاری ہوں گے،
کیوں کہ ہمارے اور ان کے درمیان معاہدہ نماز ہے،
اور جب نماز چھوڑ دی تو گویا معاہدہ ختم ہوگیا۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2621