سنن ابن ماجه
كتاب الجنائز -- کتاب: صلاۃ جنازہ کے احکام و مسائل
56. بَابُ : مَا جَاءَ فِي ثَوَابِ مَنْ عَزَّى مُصَابًا
باب: غم زدہ کی تعزیت کرنے والے کا ثواب۔
حدیث نمبر: 1602
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ رَافِعٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَاصِمٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سُوقَةَ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ الْأَسْوَدِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ عَزَّى مُصَابًا فَلَهُ مِثْلُ أَجْرِهِ".
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کسی مصیبت زدہ کو تسلی دے، تو اسے بھی اتنا ہی ثواب ملے گا (جتنا مصیبت زدہ کو ملے گا)۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الجنائز 72 (1073)، (تحفة الأشراف: 9166) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سند میںعلی بن عاصم ضعیف ہے، ابن الجوزی نے اس حدیث کو الموضوعات میں داخل کیا ہے، نیز ملاحظہ ہو: الإرواء: 765)

قال الشيخ الألباني: ضعيف
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1073  
´مصیبت زدہ کی تعزیت کے اجر کا بیان۔`
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے کسی مصیبت زدہ کی (تعزیت) ماتم پرسی کی، اسے بھی اس کے برابر اجر ملے گا۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الجنائز/حدیث: 1073]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں علی بن عاصم بہت غلطی کرتے تھے اور اپنی غلطی پر اصرار بھی کرتے تھے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1073