سنن ابن ماجه
كتاب التجارات -- کتاب: تجارت کے احکام و مسائل
60. بَابُ : مَنْ أَسْلَمَ فِي شَيْءٍ فَلاَ يَصْرِفْهُ إِلَى غَيْرِهِ
باب: کسی چیز کی بیع سلم کر کے اس کو دوسری چیز سے نہ بدلنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2283
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا شُجَاعُ بْنُ الْوَلِيدِ ، حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ خَيْثَمَةَ ، عَنْ سَعْدٍ ، عَنْ عَطِيَّةَ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا أَسْلَفْتَ فِي شَيْءٍ فَلَا تَصْرِفْهُ إِلَى غَيْرِهِ".
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم کسی چیز میں بیع سلف کرو تو اسے کسی اور چیز کی طرف نہ پھیرو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابی داود/البیوع 59 (3468)، (تحفة الأشراف: 4204) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سند میں عطیہ العوفی ضعیف راوی ہیں، نیز ملاحظہ ہو: الإرواء: 1375)

قال الشيخ الألباني: ضعيف
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3468  
´بیع سلف کے ذریعہ خریدی گئی چیز بدلی نہ جائے۔`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کوئی پہلے قیمت دے کر کوئی چیز خریدے تو وہ چیز کسی اور چیز سے نہ بدلے ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الإجارة /حدیث: 3468]
فوائد ومسائل:
فائدہ۔
یہ روایت سندا ضعیف ہے۔
ایسی صورت میں مال بیچنے والا وقت مقررہ پر مال مہیا کرنے سے فی الواقع معذور رہے تو حاصل کردہ رقم واپس کردے۔
یا مناسب انداز میں صلح کرلیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3468   
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا شُجَاعُ بْنُ الْوَلِيدِ ، عَنْ زِيَادِ بْنِ خَيْثَمَةَ ، عَنْ عَطِيَّةَ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: فَذَكَرَ مِثْلَهُ، وَلَمْ يَذْكُرْ سَعْدًا.
اس سند سے بھی ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، پھر آگے راوی نے اسی کے مثل ذکر کیا، اور اس کے راویوں میں سعد کا ذکر نہیں کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4200) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (ملاحظہ ہو: حدیث سابق)

قال الشيخ الألباني: ضعيف