سنن ابن ماجه
كتاب التجارات -- کتاب: تجارت کے احکام و مسائل
66. بَابُ : مَا لِلْعَبْدِ أَنْ يُعْطِيَ وَيَتَصَدَّقَ
باب: غلام کسی کو کیا دے سکتا ہے اور کیا صدقہ کر سکتا ہے؟
حدیث نمبر: 2296
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، ح وحَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ مُسْلِمٍ الْمُلَائِيِّ ، سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ، يَقُولُ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُجِيبُ دَعْوَةَ الْمَمْلُوكِ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم غلام کی دعوت قبول کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الجنائز 32 (1017)، (تحفة الأشراف: 1588)، (یہ حدیث مکرر ہے، ملاحظہ ہو: 4178) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سند میں مسلم الملائی ضعیف راوی ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2296  
´غلام کسی کو کیا دے سکتا ہے اور کیا صدقہ کر سکتا ہے؟`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم غلام کی دعوت قبول کرتے تھے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب التجارات/حدیث: 2296]
اردو حاشہ:
فائده:
یہ حدیث کا ایک ٹکڑا ہے۔
پوری حدیث سنن ابن ماجہ ہی میں کتاب الزھد میں آئے گی۔ (دیکھیے ‘ حدیث: 4178)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2296