سنن ابن ماجه
كتاب الرهون -- کتاب: رہن کے احکام و مسائل
22. بَابُ : حَرِيمِ الْبِئْرِ
باب: کنویں کی چوحدی (رقبہ) کا بیان۔
حدیث نمبر: 2487
حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ أَبِي الصُّغْدِيِّ ، حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ صُقَيْرٍ ، حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ نَافِعٍ أَبِي غَالِبٍ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" حَرِيمُ الْبِئْرِ مَدُّ رِشَائِهَا".
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کنویں کی چوحدی اس کی رسی کی لمبائی کے برابر ہو گی۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4386، ومصباح الزجاجة: 877) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سند میں ثابت بن محمد ہے صحیح محمد بن ثابت ہے اور منصور بن صقیر ضعیف راوی ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2487  
´کنویں کی چوحدی (رقبہ) کا بیان۔`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کنویں کی چوحدی اس کی رسی کی لمبائی کے برابر ہو گی۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الرهون/حدیث: 2487]
اردو حاشہ:
فوائد و  مسائل:
:

(1)
رسے کی لمبائی سےمراد یہ ہے کہ پانی کس قدر گہر ا ہے اور ڈول کےساتھ کتنا لمبا رسا کنویں میں لٹکایا جائے تو پانی تک پہنچتا ہے یعنی کنویں کے قریب کی اتنی جگہ کنویں کا حریم ہے۔

(2)
ہمارے فاضل محقق نے مذکورہ روایت کو سنداً ضعیف قرار دیا ہے اورنیچے تحقیق وتخریج میں اس کے شواہد ذکر کرنے کے بعد کہا ہے کہ مذکورہ روایت ان شواہد کی بنا پرحسن درجے تک پہنچ جاتی ہے لہٰذا مذکورہ روایت دیگر شواہد کی بنا پر قابل عمل اورقابل حجت ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2487