سنن ابن ماجه
كتاب المناسك -- کتاب: حج و عمرہ کے احکام و مسائل
26. بَابُ : دُخُولِ مَكَّةَ
باب: مکہ میں داخل ہونے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2941
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا الْعُمَرِيُّ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ " أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ مَكَّةَ نَهَارًا".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں دن میں داخل ہوئے۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الحج 31 (854)، (تحفة الأشراف: 7723)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الصلاة 89 (484)، الحج 148 (1573)، 149 (1574)، صحیح مسلم/الحج 38 (1259)، سنن النسائی/الحج 103 (2865)، مسند احمد (2/59، 78)، سنن الدارمی/المناسک 80 (1968) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2941  
´مکہ میں داخل ہونے کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں دن میں داخل ہوئے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب المناسك/حدیث: 2941]
اردو حاشہ:
فائدہ:
رسول اللہﷺرات کو ذی طوی کے مقام پر ٹھرے تھے۔
صبح کے وقت مکہ شریف میں داخل ہوئے۔ (صحيح البخاري، الحج،   باب دخول مكة نهاراً أو ليلاً، حديث: 1574)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2941   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 854  
´نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کا مکہ میں دن کے وقت داخل ہونے کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں دن کے وقت داخل ہوئے تھے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الحج/حدیث: 854]
اردو حاشہ:
1؎:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ افضل یہ ہے کہ مکہ میں دن کے وقت داخل ہوا جائے مگر یہ قدرت اور امکان پر منحصر ہے۔

نوٹ:
(متابعات کی بنا پر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے،
ورنہ اس کے راوی عبداللہ العمری ضعیف ہیں،
دیکھئے صحیح ابی داؤد: 1629،
وسنن ابی داؤد: 1865)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 854