سنن ابن ماجه
كتاب اللباس -- کتاب: لباس کے متعلق احکام و مسائل
14. بَابُ : الْعِمَامَةِ السَّوْدَاءِ
باب: سیاہ عمامہ (کالی پگڑی) کا بیان۔
حدیث نمبر: 3586
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ , أَنْبَأَنَا مُوسَى بْنُ عُبَيْدَةَ , عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ , عَنْ ابْنِ عُمَرَ , أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" دَخَلَ يَوْمَ فَتْحِ مَكَّةَ , وَعَلَيْهِ عِمَامَةٌ سَوْدَاءُ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ کے دن مکہ میں داخل ہوئے، آپ کے سر پر کالی پگڑی تھی۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 7253، ومصباح الزجاجة: 1253) (صحیح)» ‏‏‏‏ (اس سند میں موسی بن عبیدة ربذی ضعیف راوی ہیں، لیکن شواہد کی وجہ سے یہ صحیح ہے)

قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3586  
´سیاہ عمامہ (کالی پگڑی) کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ کے دن مکہ میں داخل ہوئے، آپ کے سر پر کالی پگڑی تھی۔ [سنن ابن ماجه/كتاب اللباس/حدیث: 3586]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
سفید رنگ کا لباس بہتر اور افضل ہے۔ (سنن ابن ماجة، حدیث: 3544)
 لیکن سیاہ رنگ بھی جائز ہے۔

(2)
بہتر یہ ہے کہ پورا لباس سیاہ نہ ہو کیونکہ دور حاضر میں یہ ایک خاص فرقے کی علامت بن چکا ہے صرف پگڑی سیاہ ہو تو ان سے مشابہت نہیں ہوتی۔

(3)
مکہ مکرمہ میں بغیر احرام کے داخل ہونا جائز ہے۔
احرام صرف اس وقت ضروری ہے جب حج یا عمرے کی نیت سے مکہ میں داخل ہو۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3586