سنن ابن ماجه
كتاب اللباس -- کتاب: لباس کے متعلق احکام و مسائل
32. بَابُ : الْخِضَابِ بِالْحِنَّاءِ
باب: مہندی کا خضاب لگانے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3622
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ , حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ , عَنْ الْأَجْلَحِ , عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ , عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ الدَّيْلَمِيِّ , عَنْ أَبِي ذَرٍّ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ أَحْسَنَ مَا غَيَّرْتُمْ بِهِ الشَّيْبَ الْحِنَّاءُ وَالْكَتَمُ".
ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بالوں کی سفیدی بدلنے کے لیے سب سے بہترین چیز مہندی اور کتم ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الترجل 18 (4205)، سنن الترمذی/اللباس20 (1753)، سنن النسائی/الزینة 16 (5081، 5082)، (تحفة الأشراف: 11927، 18882)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/147، 150، 154، 156، 169) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت: ۱ ؎: «كَتَمُ»: ایک پودا ہے جس کی جڑ سے خضاب بنایا جاتا ہے، نیز اس کو جوش دے کر روشنائی تیار کی جاتی ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3622  
´مہندی کا خضاب لگانے کا بیان۔`
ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بالوں کی سفیدی بدلنے کے لیے سب سے بہترین چیز مہندی اور کتم ہے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب اللباس/حدیث: 3622]
اردو حاشہ:
فوائد ومسائل:

(1)
  (وسمه كتم)
ایک خود رو پودا ہے۔
اس کے پتے پیس کر خضاب کے طور پر استعمال کیے جاتے ہیں۔ (مصباح اللغات)

(2)
وسمہ لگانے سے بال سیاہ ہو جاتے ہیں جبکہ مہندی ملا کر لگانے سے بالوں کا رنگ سرخی مائل سیاہ ہو جاتا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3622   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1753  
´خضاب کا بیان۔`
ابوذر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے بہتر چیز جس سے بال کی سفیدی بدلی جائے وہ مہندی اور وسمہ ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب اللباس/حدیث: 1753]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
جو سرخ اور سیاہ مخلوط ہو۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1753   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4205  
´خضاب کا بیان۔`
ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے اچھی چیز جس سے اس بڑھاپے (بال کی سفیدی) کو بدلا جائے حناء (مہندی) اور کتم (وسمہ) ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الترجل /حدیث: 4205]
فوائد ومسائل:
(کتم) ایک خاص رنگ کی پہاڑی بوٹی ہے جو بالخصوص یمن میں پا ئی جاتی ہے۔
اس کے پتے بطورِ خصاب استعمال کئے جاتے ہیں اور اس کا رنگ سیاہی مائل ہو تا ہے۔
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مہندی اور کتم یا ان کا خضاب جائز ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4205