سنن ابن ماجه
كتاب اللباس -- کتاب: لباس کے متعلق احکام و مسائل
36. بَابُ : اتِّخَاذِ الْجُمَّةِ وَالذَّوَائِبِ
باب: کان کی لو سے بال نیچے رکھنے اور چوٹیاں رکھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3631
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ , عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ , عَنْ مُجَاهِدٍ , قَالَ: قَالَتْ أُمُّ هَانِئٍ ," دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَكَّةَ وَلَهُ أَرْبَعُ غَدَائِرَ" , تَعْنِي ضَفَائِرَ.
ام ہانی رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب مکہ میں (فتح کے روز) داخل ہوئے، تو آپ کے سر میں چار چوٹیاں تھیں ۱؎۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الترجل 12 (4191)، سنن الترمذی/اللباس 39 (1781)، (تحفة الأشراف: 18011)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/341، 425) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت: ۱؎: ممکن ہے کہ گرد و غبار سے بچنے کے لئے آپ نے بالوں کو گوندھ کر چوٹیاں بنا لی ہوں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1781  
´نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے مکہ میں داخل ہونے کا بیان۔`
ام ہانی رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ اس حال میں آئے کہ آپ کی چار چوٹیاں تھیں ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب اللباس/حدیث: 1781]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
ممکن ہے گرد و غبار سے بالوں کو محفوظ رکھنے کے لیے آپ نے ایسا کیا ہو،
کیوں کہ اس وقت آپ سفر میں تھے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1781