سنن ابن ماجه
كتاب الأدب -- کتاب: اسلامی آداب و اخلاق
41. بَابُ : الشِّعْرِ
باب: شعر کہنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3758
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ , عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَعْلَى , عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِيدِ ، عَنْ أَبِيهِ , قَالَ: أَنْشَدْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِائَةَ قَافِيَةٍ مِنْ شِعْرِ أُمَيَّةَ بْنِ أَبِي الصَّلْتِ , يَقُولُ بَيْنَ كُلِّ قَافِيَةٍ:" هِيهْ" , وَقَالَ:" كَادَ أَنْ يُسْلِمَ".
شرید ثقفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے امیہ بن ابی صلت کے سو اشعار پڑھے، آپ ہر شعر کے بعد فرماتے جاتے: اور پڑھو، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قریب تھا کہ وہ مسلمان ہو جائے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الشعر (2255)، سنن الترمذی/الشمائل (249)، سنن النسائی/الیوم و للیلة (998)، (تحفة الأشراف: 4836)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/388، 389) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3758  
´شعر کہنے کا بیان۔`
شرید ثقفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے امیہ بن ابی صلت کے سو اشعار پڑھے، آپ ہر شعر کے بعد فرماتے جاتے: اور پڑھو، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قریب تھا کہ وہ مسلمان ہو جائے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الأدب/حدیث: 3758]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
اچھے اشعار کی تعریف کرنا اور فرمائش کر کے سننا جائز ہے، خواہ کسی غیر مسلم شاعر ہی کے ہوں۔
اچھے شعر سے مراد یہ ہے کہ اس میں کفر و شرک یا فسق وفجور والی باتیں نہ ہوں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3758