سنن ابن ماجه
كتاب تعبير الرؤيا -- کتاب: خواب کی تعبیر سے متعلق احکام و مسائل
1. بَابُ : الرُّؤْيَا الصَّالِحَةِ يَرَاهَا الْمُسْلِمُ أَوْ تُرَى لَهُ
باب: مسلمان اچھا خواب دیکھے یا اس کے بارے میں دیکھا جائے اس کا بیان۔
حدیث نمبر: 3896
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْحَمَّالُ , حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ , عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ سِبَاعِ بْنِ ثَابِتٍ , عَنْ أُمِّ كُرْزٍ الْكَعْبِيَّةِ , قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَقُولُ:" ذَهَبَتِ النُّبُوَّةُ وَبَقِيَتِ الْمُبَشِّرَاتُ".
ام کرز کعبیہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: نبوت ختم ہو گئی لیکن مبشرات (اچھے خواب) باقی ہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 18348، ومصباح الزجاجة: 1362)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/381)، سنن الدارمی/الرؤیا 3 (2184) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3896  
´مسلمان اچھا خواب دیکھے یا اس کے بارے میں دیکھا جائے اس کا بیان۔`
ام کرز کعبیہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: نبوت ختم ہو گئی لیکن مبشرات (اچھے خواب) باقی ہیں۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب تعبير الرؤيا/حدیث: 3896]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
ہمارے نبیﷺ آخری نبی ہیں۔
اس لئے نبوت سے براہ راست مستفید ہونا اب ممکن نہیں۔

(2)
سچے خوابوں کو مشبرات کہاگیا ہے۔
کیونکہ ان کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ مومن کو کسی ملنے والی نعمت کی خبر دیتا ہے یا کسی آنے والی مصیبت سے متنبہ کردیتا ہے تاکہ انسان اس سے بچنے کی دعا اور تدبیر کرلے۔

(3)
اکثر خواب ایسے ہوتے ہیں جن کی تعبیر کی ضرورت ہوتی ہے۔
البتہ بعض خواب جیسے نظر آتے ہیں۔
بعد میں ویسا ہی واقعہ پیش آجاتا ہے جیسے نبی ﷺ نے خود کو صحابہ کے ساتھ عمرہ کرتے دیکھا تو اگلے سال اسی طرح عمرہ ادا کیا گیا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3896