سنن ابن ماجه
كتاب الفتن -- کتاب: فتنوں سے متعلق احکام و مسائل
5. بَابُ : لاَ تَرْجِعُوا بَعْدِي كُفَّارًا يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ
باب: (فرمان نبوی) تم میرے بعد کافر نہ ہو جانا کہ ان کی طرح ایک دوسرے کی گردن مارنے لگو۔
حدیث نمبر: 3944
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ , حَدَّثَنَا أَبِي , وَمُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ , قَالَا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل , عَنْ قَيْسٍ , عَنْ الصُّنَابِحِ الْأَحْمَسِيِّ , قَالَ: قَال رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَلَا إِنِّي فَرَطُكُمْ عَلَى الْحَوْضِ , وَإِنِّي مُكَاثِرٌ بِكُمُ الْأُمَمَ , فَلَا تَقَتِّلُنَّ بَعْدِي".
صنابح احمسی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سنو! میں حوض کوثر پر تمہارا پیش رو ہوں گا، اور تمہاری کثرت (تعداد) کی وجہ سے میں دوسری امتوں پر فخر کروں گا، تو تم میرے بعد آپس میں ایک دوسرے کو قتل مت کرنا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4957، ومصباح الزجاجة: 1382)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/349) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3944  
´(فرمان نبوی) تم میرے بعد کافر نہ ہو جانا کہ ان کی طرح ایک دوسرے کی گردن مارنے لگو۔`
صنابح احمسی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سنو! میں حوض کوثر پر تمہارا پیش رو ہوں گا، اور تمہاری کثرت (تعداد) کی وجہ سے میں دوسری امتوں پر فخر کروں گا، تو تم میرے بعد آپس میں ایک دوسرے کو قتل مت کرنا۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الفتن/حدیث: 3944]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1) (فرط)
کے معنی پیش رو یا میرسامان کے ہیں یعنی وہ شخص جو قافلے سے پہلے منزل پر پہنچ کر ان کے پڑاؤ ڈالنے کے لیے مناسب جگہ متعین کرتا ہے اوران کے لیے اور ان کے جانوروں کے لیے پانی وغیرہ کا بندوبست کرتا ہے۔

(2)
قیامت کے دن میدان حشر میں نبی ﷺ حوض کوثر سے اپنی امت کو پانی ملائیں گے۔
اس حوض میں جنت کی نہرکوثر سے پانی آئے گا۔

(3)
امت کی تعداد کی کثرت نبیﷺ کے لیے خوشی اور فخر کا باعث ہے لہذا خاندانی منصوبہ بندی کے نام سے مسلمانوں کی آبادی محدود رکھنے کی کافرانہ سازش کو سمجھنا اور ان کے جال میں پھنسنے سے اپنے آپ کو اور دوسرے مسلمانوں کو بچانا فرض ہے۔

(4)
اولاد کی تربیت اسلام کے دینی اور اخلاقی اصولوں کے مطابق کرنا ضروری ہے تاکہ وہ امت محمدیہ کے مفید افراد بنیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3944