سنن ابن ماجه
كتاب الزهد -- کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل
27. بَابُ : الأَمَلِ وَالأَجَلِ
باب: انسان کی آرزو اور عمر کا بیان۔
حدیث نمبر: 4232
حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ , حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ , أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ , عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ , قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ , يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" هَذَا ابْنُ آدَمَ وَهَذَا أَجَلُهُ عِنْدَ قَفَاهُ" , وَبَسَطَ يَدَهُ أَمَامَهُ , ثُمَّ قَالَ:" وَثَمَّ أَمَلُهُ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ ابن آدم (انسان) ہے اور یہ اس کی موت ہے، اس کی گردن کے پاس، پھر اپنا ہاتھ آگے پھیلا کر فرمایا: اور یہاں تک اس کی آرزوئیں اور خواہشات بڑھی ہوئی ہیں ۱؎۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/صفة القیامة 22 (2334)، (تحفة الأشراف: 1079)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الرقاق 4 (6418)، مسند احمد (3/123، 135، 142، 257) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت: ۱؎: حدیث کا مطلب یہ ہے کہ پہلے آپ نے قد آدم تک اشارہ کیا کہ یہ آدمی ہے پھر ذرا کم کر کے بتلایا کہ یہ اس کی عمر ہے پھر اس سے بڑھا کر بتلایا کہ یہ آرزو ہے، یعنی اس کی عمر سے بہت بڑھی ہوئی ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4232  
´انسان کی آرزو اور عمر کا بیان۔`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ ابن آدم (انسان) ہے اور یہ اس کی موت ہے، اس کی گردن کے پاس، پھر اپنا ہاتھ آگے پھیلا کر فرمایا: اور یہاں تک اس کی آرزوئیں اور خواہشات بڑھی ہوئی ہیں ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4232]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
انسان کی امیدوں کے مقابلے میں اس کی اجل بہت قریب ہے لہٰذا اس کے استقبال کی تیاری ضروری ہے۔
دنیا میں مشغول ہوکر آخرت سے غفلت انتہائی نادانی ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 4232   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2334  
´امت محمدیہ کا فتنہ مال ہے۔`
انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ ابن آدم ہے اور یہ اس کی موت ہے، اور آپ نے اپنا ہاتھ اپنی گدی پر رکھا پھر اسے دراز کیا اور فرمایا: یہ اس کی امید ہے، یہ اس کی امید ہے، یہ اس کی امید ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الزهد/حدیث: 2334]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
مفہوم یہ ہے کہ ابن آدم کی زندگی کی مدت بہت مختصرہے،
موت اس سے قریب ہے،
لیکن اس کی خواہشیں اورآرزوئیں لامحدود ہیں،
اس لیے آدمی کوچاہئے کہ دنیا میں رہتے ہوئے اپنی مختصرزندگی کو پیش نظررکھے،
اورزیادہ سے زیادہ نیکیاں کمانے کی فکرکرے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2334