صحيح البخاري
كِتَاب الْبُيُوعِ -- کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان
110. بَابُ بَيْعِ الْمُدَبَّرِ:
باب: مدبر کا بیچنا کیسا ہے؟
حدیث نمبر: 2231
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: بَاعَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
ہم سے قتیبہ نے بیان کیا، ان سے سفیان نے بیان کیا، ان سے عمرو نے، انہوں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کو یہ کہتے سنا تھا کہ مدبر غلام کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیچا تھا۔
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2231  
2231. حضرت جابر ؓ ہی سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ (ایک دفعہ) رسول اللہ ﷺ نے آقا کے مرنے کے بعد آزاد ہونے والے غلام کوفروخت کردیا تھا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2231]
حدیث حاشیہ:
(1)
احادیث میں صراحت ہے کہ غلام کانام یعقوب،اس کے آقا کا نام ابو مذکور انصاری،جس نے خریدا وہ نعیم بن عبداللہ اور انھوں نے آٹھ سودرہم کے عوض خریدا تھا۔
اس کا مالک چونکہ مقروض تھا اور اس کی غلام کے علاوہ اور کوئی جائیداد نہ تھی تو رسول اللہ ﷺ نے اسے فروخت کردیا۔
(2)
اس سے قرض کی نزاکت کا پتہ چلتا ہے کہ اس کی خاطر مدبر غلام کو نیلام کیا جاسکتا ہے، حالانکہ اس غلام نے اپنے آقا کی وفات کے بعد آزاد ہوجانا تھا۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 2231