سنن نسائي
كتاب المساجد -- کتاب: مساجد کے فضائل و مسائل
34. بَابُ : بِأَىِّ الرِّجْلَيْنِ يَدْلُكُ بُصَاقَهُ
باب: کس پاؤں سے اپنا تھوک رگڑے؟
حدیث نمبر: 728
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قال: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ سَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ أَبِي الْعَلَاءِ بْنِ الشِّخِّيرِ، عَنْ أَبِيهِ، قال: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" تَنَخَّعَ فَدَلَكَهُ بِرِجْلِهِ الْيُسْرَى".
شخیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، آپ نے کھکھار کر تھوکا، پھر اسے اپنے بائیں پیر سے رگڑ دیا۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/المساجد 13 (554)، سنن ابی داود/الصلاة 22 (482، 483)، مسند احمد 4/25، 26، (تحفة الأشراف: 5348) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 482  
´مسجد میں تھوکنا مکروہ ہے۔`
عبداللہ بن شخیر بن عوف رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ نماز پڑھ رہے تھے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں اپنے بائیں قدم کے نیچے تھوکا۔ [سنن ابي داود/كتاب الصلاة /حدیث: 482]
482۔ اردو حاشیہ:
تھوک، بلغم اور ناک آنے سے نماز باطل نہیں ہوتی اور کچی زمین میں آدمی اپنے بائیں پاؤں سے مسل دے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 482