سنن نسائي
كتاب التطبيق -- کتاب: تطبیق کے احکام و مسائل
7. بَابُ : النَّهْىِ عَنِ الْقِرَاءَةِ، فِي الرُّكُوعِ
باب: رکوع میں قرآن پڑھنے سے ممانعت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1044
أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ زُغْبَةُ، عَنِ اللَّيْثِ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، أَنَّ إِبْرَاهِيمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ حَدَّثَهُ، أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ عَلِيًّا، يَقُولُ:" نَهَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ خَاتَمِ الذَّهَبِ وَعَنْ لَبُوسِ الْقَسِّيِّ وَالْمُعَصْفَرِ وَقِرَاءَةِ الْقُرْآنِ وَأَنَا رَاكِعٌ".
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے سونے کی انگوٹھی سے اور قسی کے بنے ریشمی کپڑے، کسم میں رنگے کپڑے پہننے سے، اور رکوع کی حالت میں قرآن پڑھنے سے منع کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الصلاة 41 (480)، اللباس 4 (2078)، سنن ابی داود/اللباس 11 (4044، 4045، 4046)، سنن الترمذی/الصلاة 80 (264)، اللباس 5 (1725)، 13 (1737)، سنن ابن ماجہ/اللباس 21 (3602)، 40 (3642)، موطا امام مالک/الصلاة 6 (28)، مسند احمد 1/92، 114، 126، 132، (تحفة الأشراف: 10179)، ویأتي عند المؤلف بالأرقام: 1045، 1120، 5177، 5178، 5180، 5181، 5182، 5183، 5184، 5185، 5270، 5271، 5272، 5273، 5274، 5320 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1737  
´مرد کے لیے سونے کی انگوٹھی پہننے کی حرمت کا بیان۔`
علی بن ابی طالب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے سونے کی انگوٹھی، «قسی» (ایک ریشمی کپڑا) کا لباس، رکوع و سجود میں قرآن پڑھنے اور «معصفر» (کسم سے رنگے ہوئے زرد) کپڑے سے منع فرمایا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب اللباس/حدیث: 1737]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
سونا مردوں کے لیے حرام ہے،
نہ کہ عورتوں کے لیے،
لہٰذا ممانعت مردوں کے لیے ہے،
رکوع اور سجدہ میں اللہ کی تسبیح بیان کی جاتی ہے،
اس میں قرآن پڑھنا صحیح نہیں ہے،
کیوں کہ رسول اللہ ﷺ نے منع فرمایا ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1737