سنن نسائي
كتاب قيام الليل وتطوع النهار -- کتاب: تہجد (قیام اللیل) اور دن میں نفل نمازوں کے احکام و مسائل
56. بَابُ : الْمُحَافَظَةِ عَلَى الرَّكْعَتَيْنِ قَبْلَ الْفَجْرِ
باب: فجر سے پہلے کی دونوں رکعتوں کی محافظت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1760
أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدَةُ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى، عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ، عَنْ عَائِشَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" رَكْعَتَا الْفَجْرِ خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فجر کی دونوں رکعتیں دنیا ومافیہا سے بہتر ہیں۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/المسافرین 14 (725)، سنن الترمذی/الصلاة 191 (416)، (تحفة الأشراف: 16106)، مسند احمد 6/50، 149، 265 (صحیح)»

وضاحت: ۱؎: اس سے مراد فجر کی دونوں سنتیں ہیں کیونکہ عام طور پر اس لفظ سے یہی مراد لیا جاتا ہے، اور یہ ممکن ہے کہ یہاں مراد فرض ہو کیونکہ لفظ اس کا بھی محتمل ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1760  
´فجر سے پہلے کی دونوں رکعتوں کی محافظت کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فجر کی دونوں رکعتیں دنیا ومافیہا سے بہتر ہیں۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب قيام الليل وتطوع النهار/حدیث: 1760]
1760۔ اردو حاشیہ: دنیا فانی ہے اور آخرت کا ثواب باقی، لہٰذا ان کا کوئی مقابلہ ہی نہیں، یعنی فجر کی دو سنتوں کا ثواب اس بات سے بہتر ہے کہ اسے ساری دنیا دے دی جائے، لہٰذا انہیں سفر میں بھی نہ چھوڑا جائے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1760