سنن نسائي
كتاب الجنائز -- کتاب: جنازہ کے احکام و مسائل
46. بَابُ : الْقِيَامِ لِجَنَازَةِ أَهْلِ الشِّرْكِ
باب: کافر اور مشرک کے جنازے کے لیے کھڑے ہونے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1923
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قال: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، عَنْ هِشَامٍ. ح وأَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ، قال: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قال: حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مِقْسَمٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قال: مَرَّتْ بِنَا جَنَازَةٌ , فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقُمْنَا مَعَهُ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , إِنَّمَا هِيَ جَنَازَةُ يَهُودِيَّةٍ , فَقَالَ:" إِنَّ لِلْمَوْتِ فَزَعًا، فَإِذَا رَأَيْتُمُ الْجَنَازَةَ فَقُومُوا" , اللَّفْظُ لِخَالِدٍ.
جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ ایک جنازہ ہمارے پاس سے گزرا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو گئے، اور آپ کے ساتھ ہم بھی کھڑے ہو گئے، میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! یہ جنازہ (ایک) یہودی عورت کا ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: موت ایک قسم کی ہیبت ہے، تو جب تم جنازہ دیکھو تو کھڑے ہو جاؤ، یہ الفاظ خالد کے ہیں۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجنائز 49 (1311)، صحیح مسلم/الجنائز 24 (960)، سنن ابی داود/الجنائز 47 (3174)، (تحفة الأشراف: 2386)، مسند احمد 3/319، 334، 354 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1923  
´کافر اور مشرک کے جنازے کے لیے کھڑے ہونے کا بیان۔`
جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ ایک جنازہ ہمارے پاس سے گزرا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو گئے، اور آپ کے ساتھ ہم بھی کھڑے ہو گئے، میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! یہ جنازہ (ایک) یہودی عورت کا ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: موت ایک قسم کی ہیبت ہے، تو جب تم جنازہ دیکھو تو کھڑے ہو جاؤ، یہ الفاظ خالد کے ہیں۔ [سنن نسائي/كتاب الجنائز/حدیث: 1923]
1923۔ اردو حاشیہ: تفصیل کے لیے دیکھیے حدیث نمبر 1915۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1923   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3174  
´میت کے لیے کھڑے ہونے کا مسئلہ۔`
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے اچانک ہمارے پاس سے ایک جنازہ گزرا تو آپ اس کے لیے کھڑے ہو گئے، پھر جب ہم اسے اٹھانے کے لیے بڑھے تو معلوم ہوا کہ یہ کسی یہودی کا جنازہ ہے، ہم نے عرض کیا: اللہ کے رسول! یہ تو کسی یہودی کا جنازہ ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: موت ڈرنے کی چیز ہے، لہٰذا جب تم جنازہ دیکھو تو کھڑے ہو جاؤ۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الجنائز /حدیث: 3174]
فوائد ومسائل:
اس حدیث میں کھڑ ے ہونے کا حکم ہے۔
لیکن اس کے بعد والی روایت میں صراحت ہے۔
کہ بعد میں نبی کریم ﷺبیٹھنے لگ گئے تھے۔
اس لئے کھڑے ہونے کا حکم منسوخ ہے۔
یا پھردونوں ہی باتیں جائز ہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3174