سنن نسائي
كتاب الجنائز -- کتاب: جنازہ کے احکام و مسائل
60. بَابُ : أَوْلاَدِ الْمُشْرِكِينَ
باب: آخرت میں کفار و مشرکین کی اولاد کے حکم کا بیان۔
حدیث نمبر: 1952
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ، قال: حَدَّثَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ، قال: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ قَيْسٍ هُوَ ابْنُ سَعْدٍ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنْ أَوْلَادِ الْمُشْرِكِينَ , فَقَالَ:" اللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا كَانُوا عَامِلِينَ".
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مشرکین کی اولاد کے بارے پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ جو وہ کرنے والے تھے اسے خوب جانتا ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 13532)، مسند احمد 2/246، 282 (صحیح)»

وضاحت: ۱؎: وہ اپنے اسی علم کی بنیاد پر ان کے بارے میں فیصلہ فرمائے گا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 93  
´مشرکین کے بچے جنت میں جائیں گے یا جہنم میں`
«. . . ‏‏‏‏ . . .»
. . . اور انہیں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مشرکین کی اولاد کے بارے میں دریافت کیا گیا (کہ وہ جنتی ہیں یا دوزخی ہیں)۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ خوب جانتا ہے جو کچھ وہ عمل کرنے والے ہوتے ہیں۔ اس حدیث کو بخاری و مسلم نے روایت کیا ہے۔ . . . [مشكوة المصابيح/كِتَاب الْإِيمَانِ/0: 93]

تخریج:
[صحيح بخاري 1384]،
[صحيح مسلم 6765]

فقہ الحدیث:
➊ مشرکین کے بچے جنت میں جائیں گے یا جہنم میں؟ یہ تقدیر کا مسئلہ ہے، اسے صرف اللہ ہی جانتا ہے کہ وہ دنیا میں کیا اعمال کرنے والے تھے۔
➋ مشرکین کے بچوں کی نماز جنازہ نہیں پڑھی جائے گی۔
➌ مشرکین کے بچوں کے بارے میں سکوت کرنا بہتر ہے۔
➍ نیز دیکھئے: [اضواء المصابيح: 84، ماهنامه الحديث حضرو: 33 ص6]
   اضواء المصابیح فی تحقیق مشکاۃ المصابیح، حدیث/صفحہ نمبر: 93