سنن نسائي
كتاب الجنائز -- کتاب: جنازہ کے احکام و مسائل
93. بَابُ : إِخْرَاجِ الْمَيِّتِ مِنَ الْقَبْرِ بَعْدَ أَنْ يُدْفَنَ فِيهِ
باب: قبر میں رکھ دیئے جانے کے بعد مردے کو نکالنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2023
أخبرنا العباس بن عبد العظيم عن سعيد بن عامر عن شعبة عن بن أبي نجيح عن عطاء عن جابر قال: دفن مع أبي رجل في القبر فلم يطب قلبي حتى أخرجته ودفنته على حدة ‏.‏
جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ میرے والد کے ساتھ قبر میں ایک شخص اور دفن کیا گیا تھا، میرا دل خوش نہیں ہوا یہاں تک کہ میں نے اسے نکالا، اور انہیں علاحدہ دفن کیا۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجنائز 77 (1350)، (تحفة الأشراف: 2422)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الجنائز 79 (3232) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2023  
´قبر میں رکھ دیئے جانے کے بعد مردے کو نکالنے کا بیان۔`
جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ میرے والد کے ساتھ قبر میں ایک شخص اور دفن کیا گیا تھا، میرا دل خوش نہیں ہوا یہاں تک کہ میں نے اسے نکالا، اور انہیں علاحدہ دفن کیا۔ [سنن نسائي/كتاب الجنائز/حدیث: 2023]
اردو حاشہ:
یہ دفنانے سے چھ ماہ بعد کی بات ہے، اور ان کی میت بالکل اسی طرح تھی جس طرح رکھی گئی تھی۔ رضی اللہ عنہ و أرضاہ۔ ثابت ہوا کہ اشد ضرورت ہو تو قبر کشائی کی جا سکتی ہے ورنہ اس سے بچنا بہتر ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2023