سنن نسائي
كتاب الصيام -- کتاب: روزوں کے احکام و مسائل و فضائل
19. بَابُ : ذِكْرِ الاِخْتِلاَفِ عَلَى عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ فِي هَذَا الْحَدِيثِ
باب: اس حدیث میں عبدالملک بن ابی سلیمان پر راویوں کے اختلاف کا بیان۔
حدیث نمبر: 2150
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ:" تَسَحَّرُوا، فَإِنَّ فِي السَّحُورِ بَرَكَةً" , رَفَعَهُ ابْنُ أَبِي لَيْلَى.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ سحری کھاؤ، کیونکہ سحری میں برکت ہے۔ ابن ابی لیلیٰ نے اسے مرفوعاً بیان کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح) (یہ موقوف روایت صحیح ہے، اور مرفوع اس سے زیادہ صحیح ہے)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2150  
´اس حدیث میں عبدالملک بن ابی سلیمان پر راویوں کے اختلاف کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ سحری کھاؤ، کیونکہ سحری میں برکت ہے۔ ابن ابی لیلیٰ نے اسے مرفوعاً بیان کیا ہے۔ [سنن نسائي/كتاب الصيام/حدیث: 2150]
اردو حاشہ:
گو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے یہ روایت موقوف بھی آتی ہے مگر اس سے اس کے مرفوع ہونے میں کوئی نقص نہ آئے گا۔ نبیﷺ کے فرمان کو صحابی خود بھی دہرا سکتے ہیں، یہ کوئی بعید نہیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2150