سنن نسائي
كتاب الصيام -- کتاب: روزوں کے احکام و مسائل و فضائل
26. بَابُ : تَسْمِيَةِ السَّحُورِ غَدَاءً
باب: سحری کو صبح کا کھانا کہنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2166
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ بَقِيَّةَ بْنِ الْوَلِيدِ، قَالَ: أَخْبَرَنِي بَحِيرُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ، عَنِ الْمِقْدَامِ بْنِ مَعْدِ يكَرِبَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" عَلَيْكُمْ بِغَدَاءِ السُّحُورِ، فَإِنَّهُ هُوَ الْغَدَاءُ الْمُبَارَكُ".
مقدام بن معد یکرب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم صبح کا کھانا (سحری کو) لازم پکڑو، کیونکہ یہ مبارک کھانا ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 11560)، مسند احمد 4/132 (صحیح الإسناد)»

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2166  
´سحری کو صبح کا کھانا کہنے کا بیان۔`
مقدام بن معد یکرب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم صبح کا کھانا (سحری کو) لازم پکڑو، کیونکہ یہ مبارک کھانا ہے۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الصيام/حدیث: 2166]
اردو حاشہ:
غذا اس کھانے کو کہا جاتا ہے جو دن کے آغاز میں کھایا جاتا ہے۔ روزے دار کے لیے چونکہ سحری ہی دن کے کھانے کے قائم مقام ہے، لہٰذا اسے حدیث مبارکہ میں غذا بھی کہا گیا ہے، جیسے ہم اپنی زبان میں سحری کو ناشتہ کہہ لیں۔(مزید دیکھئے، حدیث: 2146)
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2166