سنن نسائي
كتاب الزكاة -- کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل
63. بَابُ : الْقَلِيلِ فِي الصَّدَقَةِ
باب: تھوڑے صدقے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2553
أَخْبَرَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ، عَنْ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الْمُحِلِّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" اتَّقُوا النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ".
عدی بن حاتم رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آگ سے بچو، اگرچہ کھجور کا ایک ٹکڑا اللہ کی راہ میں دے کر سہی۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الزکاة 9 (1413) مطولا، المناقب 25 (3595) مطولا، (تحفة الأشراف: 9874)، مسند احمد (4/256) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2553  
´تھوڑے صدقے کا بیان۔`
عدی بن حاتم رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آگ سے بچو، اگرچہ کھجور کا ایک ٹکڑا اللہ کی راہ میں دے کر سہی۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الزكاة/حدیث: 2553]
اردو حاشہ:
یہ ایک فرضی بات ہے، یعنی جو میسر ہے صدقہ کرو۔ غریب اپنے تھوڑے مال سے اور امیر زیادہ مال سے، نیز چھوٹی نیکی کو حقیر نہ سمجھا جائے۔ ممکن ہے وہی نیکی خلوص کی وجہ سے نجات اور کامیابی کا ذریعہ بن جائے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2553