سنن نسائي
كتاب الجهاد -- کتاب: جہاد کے احکام، مسائل و فضائل
41. بَابُ : غَزْوَةِ الْهِنْدِ
باب: ہند کے غزوے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3177
أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحِيمِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَسَدُ بْنُ مُوسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرٍ الزُّبَيْدِيُّ، عَنْ أَخِيهِ مُحَمَّدِ بْنِ الْوَلِيدِ، عَنْ لُقْمَانَ بْنِ عَامِرٍ، عَنْ عَبْدِ الْأَعْلَى بْنِ عَدِيٍّ الْبَهْرَانِيِّ، عَنْ ثَوْبَانَ مَوْلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" عِصَابَتَانِ مِنْ أُمَّتِي أَحْرَزَهُمَا اللَّهُ مِنَ النَّارِ: عِصَابَةٌ تَغْزُو الْهِنْدَ، وَعِصَابَةٌ تَكُونُ مَعَ عِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ عَلَيْهِمَا السَّلَام".
ثوبان رضی الله عنہ مولی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت میں دو گروہ ایسے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے جہنم سے محفوظ کر دیا ہے۔ ایک گروہ وہ ہو گا جو ہند پر لشکر کشی کرے گا اور ایک گروہ وہ ہو گا جو عیسیٰ بن مریم علیہما السلام کے ساتھ ہو گا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 2096)، مسند احمد (5/278) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3177  
´ہند کے غزوے کا بیان۔`
ثوبان رضی الله عنہ مولی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت میں دو گروہ ایسے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے جہنم سے محفوظ کر دیا ہے۔ ایک گروہ وہ ہو گا جو ہند پر لشکر کشی کرے گا اور ایک گروہ وہ ہو گا جو عیسیٰ بن مریم علیہما السلام کے ساتھ ہو گا۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الجهاد/حدیث: 3177]
اردو حاشہ:
1) حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ساتھ مل کر لڑنے والی جماعت تو ایک ہی ہوگی مگر ہندوستان پر حملہ کرنے والی جماعتیں بہت سی ہیں۔ اس حدیث کا مصداق صرف پہلی جماعت ہوگی یا یہ ہر اس جماعت پر صادق آتی ہے جو ہند پر حملہ کرے؟ حدیث میں دونوں ہی احتمال ہیں‘ تاہم دوسرا احتمال زیادہ قرین قیاس ہے۔ واللہ اعلم۔ (2) حضرت معاویہ کے دور خلافت میں 44ھ میں مسلمانوں نے ہندوستان پر حملہ کیا۔ بعد میں خلیفہ ولید بن عبدالملک کے دور میں محمد بن قاسم کا حملہ تو مشہور ہے۔ چوتھی صدی میں ہجری میں محمود غزنوی نے زبردست حملے کیے۔ سومنات کا مندر اور بڑے بت کا واقعہ زبان زدعام ہے جس کی بنا پر محمود غزنوی کو بجا طور پر بت شکن کا لقب وخطاب دیا گیا۔ رَحِمَہُ اللّٰہٰ وَرَحْمَۃً وَّاسِعَۃً۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3177