سنن نسائي
كتاب البيوع -- کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل
62. بَابُ : السَّلَمِ فِي الزَّبِيبِ
باب: کشمش میں بیع سلم کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 4619
أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ , قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ , قَالَ: أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ , قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي الْمُجَالِدِ , وَقَالَ مَرَّةً: عَبْدُ اللَّهِ , وَقَالَ مَرَّةً: مُحَمَّدٌ , قَالَ: تَمَارَى أَبُو بُرْدَةَ , وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَدَّادٍ فِي السَّلَمِ , فَأَرْسَلُونِي إِلَى ابْنِ أَبِي أَوْفَى فَسَأَلْتُهُ , فَقَالَ:" كُنَّا نُسْلِمُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , وَعَلَى عَهْدِ أَبِي بَكْرٍ , وَعَلَى عَهْدِ عُمَرَ فِي الْبُرِّ , وَالشَّعِيرِ , وَالزَّبِيبِ , وَالتَّمْرِ إِلَى قَوْمٍ مَا نُرَى عِنْدَهُمْ" , وَسَأَلْتُ ابْنَ أَبْزَى , فَقَالَ: مِثْلَ ذَلِكَ.
ابن ابی مجالد بیان کرتے ہیں کہ ابوبردہ اور عبداللہ بن شداد میں سلم کے سلسلے میں بحث ہو گئی تو انہوں نے مجھے ابن ابی اوفی رضی اللہ عنہ کے پاس بھیجا، میں نے ان سے پوچھا تو انہوں نے کہا: ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں اور ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما کے زمانے میں گیہوں، جَو، کشمش اور کھجور میں بیع سلم کیا کرتے تھے، ایسے لوگوں سے جن کے پاس ہم یہ چیزیں نہیں پاتے اور (ابن ابی المجالد کہتے ہیں کہ میں نے ابن ابزیٰ سے پوچھا تو انہوں نے اسی طرح کہا۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2282  
´متعین ناپ تول میں ایک مقررہ مدت کے وعدے پر بیع سلف کرنے کا بیان۔`
عبداللہ بن ابی مجالد کہتے ہیں کہ عبداللہ بن شداد اور ابوبرزہ رضی اللہ عنہما کے درمیان بیع سلم کے سلسلہ میں جھگڑا ہو گیا، انہوں نے مجھے عبداللہ ابن ابی اوفی رضی اللہ عنہ کے پاس بھیجا، میں نے جا کر ان سے اس کے سلسلے میں سوال کیا تو انہوں نے کہا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں اور ابوبکرو عمر رضی اللہ عنہما کے عہد میں گیہوں، جو، کشمش اور کھجور میں ایسے لوگوں سے بیع سلم کرتے تھے جن کے پاس اس وقت مال نہ ہوتا، پھر میں نے ابن ابزیٰ رضی اللہ عنہ سے سوال کیا، تو انہوں نے بھی ایسے ہی کہا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب التجارات/حدیث: 2282]
اردو حاشہ:
فوائد  و مسائل:

(1)
بیع سلم اور بیع سلف ایک ہی چیز ہے کے دو نام ہیں۔

(2)
بیع سلم جائز ہے۔

(3)
کسی مسئلے میں اختلاف ہو جائے تو اپنے سے بڑے عالم سے مسئلہ پوچھ لینا چاہیے۔

(4)
جب صحیح مسئلہ معلوم ہو جائے تو اختلاف ختم کر دینا چاہیے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2282