سنن نسائي
كتاب الزينة من السنن -- کتاب: زیب و زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
43. بَابُ : خَاتَمِ الذَّهَبِ
باب: سونے کی انگوٹھی کا بیان۔
حدیث نمبر: 5175
أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَلِيٍّ الْحَنَفِيُّ، وَعُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ , قَالَ أَبُو عَلِيٍّ: حَدَّثَنَا , قَال عُثْمَانُ: أَنْبَأَنَا دَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ عَلِيٍّ، قَالَ: نَهَانِي حِبِّي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ثَلَاثٍ: لَا أَقُولُ نَهَى النَّاسَ،" نَهَانِي عَنْ تَخَتُّمِ الذَّهَبِ، وَعَنْ لُبْسِ الْقَسِّيِّ، وَعَنِ الْمُعَصْفَرِ الْمُفَدَّمَةِ، وَلَا أَقْرَأُ سَاجِدًا وَلَا رَاكِعًا". تَابَعَهُ الضَّحَّاكُ بْنُ عُثْمَانَ.
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے میرے محبوب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین چیزوں سے منع فرمایا، میں یہ نہیں کہتا کہ آپ نے لوگوں کو منع فرمایا، بلکہ مجھے منع فرمایا: سونے کی انگوٹھی پہننے سے، ریشمی لباس پہننے سے، زرد رنگ سے جو چمکیلا اور لال ہو، اور رکوع و سجدے کی حالت میں قرآن پڑھنے سے ۱؎۔ ضحاک بن عثمان نے داود بن قیس کی متابعت کی ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 1042 (صحیح)»

وضاحت: ۱؎: قرآن نہ پڑھنے کی بات مرد عورت سب کے لیے عام ہے، بقیہ باتوں میں مخاطب صرف مرد ہیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5175  
´سونے کی انگوٹھی کا بیان۔`
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے میرے محبوب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین چیزوں سے منع فرمایا، میں یہ نہیں کہتا کہ آپ نے لوگوں کو منع فرمایا، بلکہ مجھے منع فرمایا: سونے کی انگوٹھی پہننے سے، ریشمی لباس پہننے سے، زرد رنگ سے جو چمکیلا اور لال ہو، اور رکوع و سجدے کی حالت میں قرآن پڑھنے سے ۱؎۔ ضحاک بن عثمان نے داود بن قیس کی متابعت کی ہے۔ [سنن نسائي/كتاب الزينة من السنن/حدیث: 5175]
اردو حاشہ:
(1) ضحاک بن عثمان نے داؤد بن قیس کی متابعت اس طرح کی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ اور عبداللہ بن حنین کے درمیان حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کا واسطہ ذکر کیا ہے جیسا کہ آگے آنے والی حدیث: 5176 کی سند میں ہے۔ واللہ أعلم.
(2) میں نہیں کہتا مقصود یہ ہے کہ آپ نے مجھ سے خطاب فرماتے ہوئے مفرد کے صیغے استعمال فرمائے تھے، لہٰذا میں بھی مفرد کے صیغے ہی استعمال کرتا ہوں، جمع کے نہیں ورنہ بیان شدہ چیزیں حضرت علی رضی اللہ عنہ کی طرح سب مسلمانوں کے لیے حرام ہیں، گویا سونے اور ریشمی کپڑے کی حرمت صرف مردوں کے لیے ہے۔
(3) کسم (کسمبھ) یہ سرخ رنگ کی ان اقسام میں شامل ہے جو مردوں کےلیے حرام ہیں۔ ہر رنگ کی کئی قسمیں ہوتی ہیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5175   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3697  
´شراب میں استعمال ہونے والے برتنوں کا بیان۔`
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں تونبی، سبز رنگ کے برتن، لکڑی کے برتن اور جو کی شراب سے منع فرمایا۔ [سنن ابي داود/كتاب الأشربة /حدیث: 3697]
فوائد ومسائل:
فائدہ: اطباء کی اصطلاح میں آش جو (جو کا جوش دیا ہوا پانی) استعمال کرنا جائز ہے۔
لیکن اگر اس میں کسی طرح نشے کے اثرات کا اندیشہ ہو تو حلال نہیں ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3697