صحيح البخاري
كِتَاب الْغُسْل -- کتاب: غسل کے احکام و مسائل
4. بَابُ مَنْ أَفَاضَ عَلَى رَأْسِهِ ثَلاَثًا:
باب: اس کے بارے میں جو اپنے سر پر تین مرتبہ پانی بہائے۔
حدیث نمبر: 255
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مِخْوَلِ بْنِ رَاشِدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ:" كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُفْرِغُ عَلَى رَأْسِهِ ثَلَاثًا".
محمد بن بشار نے ہم سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا ہم سے غندر نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا، مخول بن راشد کے واسطے سے، وہ محمد ابن علی سے، وہ جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے، انہوں نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے سر پر تین مرتبہ پانی بہاتے تھے۔
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:255  
255. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، آپ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے اپنے سر پر تین بار پانی بہایا کرتے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:255]
حدیث حاشیہ:
اسماعیلی نے اضافہ کیا ہے کہ شعبہ کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ غسل جنابت میں ایسا کرتے تھے جب حضرت جابرؓ نے یہ حدیث بیان فرمائی تو بنو حاتم میں سے ایک آدمی کے کہا:
میرے سر کے بال بہت گھنے ہیں۔
حضرت جابر ؓ جواب دیا:
رسول اللہ ﷺ کے بال تیرے بالوں سے زیادہ اور عمدہ تھے۔
(صحیح البخار ي، حدیث: 252)
اس سے یہ معلوم ہوا کہ غسل جنابت کے وقت تین مرتبہ سر پر پانی بہا دینا کافی ہے، اگرچہ غسل کرنے والے کے سر پر بال زیادہ ہی کیوں نہ ہو۔
(عمدة القاري: 21/3)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 255