سنن نسائي
كتاب الزاينة (من المجتبى) -- کتاب: زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
69. بَابُ : لَعْنِ الْوَاصِلَةِ
باب: بال جوڑنے والی عورت پر وارد لعنت کا بیان۔
حدیث نمبر: 5251
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَي، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ:" أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَنَ الْوَاصِلَةَ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بال جوڑنے کا کام کرنے والی پر لعنت فرمائی ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5099 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5251  
´بال جوڑنے والی عورت پر وارد لعنت کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بال جوڑنے کا کام کرنے والی پر لعنت فرمائی ہے۔ [سنن نسائي/كتاب الزاينة (من المجتبى)/حدیث: 5251]
اردو حاشہ:
کسی برے کام یا وصف پر لعنت کرنا جائز ہے البتہ کسی معین شخص پر لعنت کرنا جائز نہیں الا یہ کہ وہ صریح کفر ہو یا اللہ اور اس کے رسول نے اس پر لعنت کی ہو جیسے ﴿تَبَّت يَدا أَبي لَهَبٍ وَتَبَّ﴾ (اللھب 111:1)
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5251