سنن نسائي
كتاب الأشربة -- کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل
54. بَابُ : مَا يَجُوزُ شُرْبُهُ مِنَ الْعَصِيرِ وَمَا لاَ يَجُوزُ
باب: کون سا رس (شیرہ) پینا جائز ہے اور کون سا ناجائز؟
حدیث نمبر: 5734
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ , قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ , عَنْ حَيْوَةَ بْنِ شُرَيْحٍ , قَالَ أَخْبَرَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ , عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ , قَالَ:" اشْرَبْ الْعَصِيرَ مَا لَمْ يُزْبِدْ".
سعید بن مسیب کہتے ہیں کہ شیرہ (رس) پیو، جب تک کہ اس میں جھاگ نہ آ جائے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الٔاشراف: 18744) (صحیح الٕاسناد)»

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد مقطوع
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5734  
´کون سا رس (شیرہ) پینا جائز ہے اور کون سا ناجائز؟`
سعید بن مسیب کہتے ہیں کہ شیرہ (رس) پیو، جب تک کہ اس میں جھاگ نہ آ جائے۔ [سنن نسائي/كتاب الأشربة/حدیث: 5734]
اردو حاشہ:
جھاگ پیدا ہونا تغیر پر دلالت کرتا ہے اور یہ نشے کی علامت ہے، لہٰذا انگوروں کا جوس اتنا پرانا ہوجائے کہ اس میں جوش یا جھاگ پیدا ہوجائے تو اس کا استعمال حرام ہوجاتا ہے، البتہ آگ پر گرم کرنے سے جوش یا جھاگ پیدا ہو تو کوئی حرج نہیں کہ وہ نشے کی بنا پر نہیں بلکہ آگ کی وجہ سے ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5734