سنن نسائي
كتاب الأشربة -- کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل
54. بَابُ : مَا يَجُوزُ شُرْبُهُ مِنَ الْعَصِيرِ وَمَا لاَ يَجُوزُ
باب: کون سا رس (شیرہ) پینا جائز ہے اور کون سا ناجائز؟
حدیث نمبر: 5735
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ , قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ , عَنْ هِشَامِ بْنِ عَائِذٍ الْأَسَدِيِّ , قَالَ: سَأَلْتُ إِبْرَاهِيمَ عَنِ الْعَصِيرِ , قَالَ:" اشْرَبْهُ حَتَّى يَغْلِيَ مَا لَمْ يَتَغَيَّرْ".
ہشام بن عائذ اسدی کہتے ہیں کہ میں نے ابراہیم نخعی سے شیرے (رس) کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا: اسے پیو، جب تک کہ ابل کر بدل جائے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الٔاشراف: 18424) (صحیح الإسناد)»

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد مقطوع
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5735  
´کون سا رس (شیرہ) پینا جائز ہے اور کون سا ناجائز؟`
ہشام بن عائذ اسدی کہتے ہیں کہ میں نے ابراہیم نخعی سے شیرے (رس) کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا: اسے پیو، جب تک کہ ابل کر بدل جائے۔ [سنن نسائي/كتاب الأشربة/حدیث: 5735]
اردو حاشہ:
یہ حکم صرف انگوروں کے جوس سے خاص نہیں بلکہ ہر جوس کا یہی حکم ہے۔ یا اس میں حفاظتی اجزاء شامل کیے جائیں، مثلاً: سکوائش جو سرکے کی طرح تلخ ہوجاتا ہے لیکن مخصوص دوائی کی وجہ سے اس میں جوش اور تغیر رونما نہیں ہوتا اور نشہ نہیں ہوتا، لہٰذا سکوائش کسی بھی پھل کا ہو، اسے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5735