سنن ترمذي
كتاب الصلاة -- کتاب: نماز کے احکام و مسائل
31. باب مَا جَاءَ فِي التَّرَسُّلِ فِي الأَذَانِ
باب: اذان کے کلمات ٹھہر ٹھہر کے کہنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 196
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَبْدِ الْمُنْعِمِ نَحْوَهُ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ جَابِرٍ هَذَا حَدِيثٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ الْمُنْعِمِ، وَهُوَ إِسْنَادٌ مَجْهُولٌ، وَعَبْدُ الْمُنْعِمِ شَيْخٌ بَصْرِيٌّ.
اس سند سے بھی عبدالمنعم سے اسی طرح کی حدیث مروی ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
جابر رضی الله عنہ کی حدیث کو ہم صرف اسی سند سے یعنی عبدالمنعم ہی کی روایت سے جانتے ہیں، اور یہ مجہول سند ہے، عبدالمنعم بصرہ کے شیخ ہیں (یعنی ضعیف راوی ہیں)۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (ضعیف جداً)»