الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 200
´بغیر وضو کے اذان دینے کی کراہت کا بیان۔` ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اذان وہی دے جو باوضو ہو“۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الصلاة/حدیث: 200]
اردو حاشہ: 1؎: بہتر یہی ہے کہ اذان با وضو ہی دی جائے اور باب کی حدیث اگرچہ ضعیف ہے لیکن وائل اور ابن عباس کی احادیث اس کی شاہد ہیں۔
نوٹ: (سند میں معاویہ بن یحیی صدفی ضعیف ہیں، نیز سند میں زہری اور ابو ہریرہ کے درمیان انقطاع ہے)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 200