صحيح البخاري
كِتَاب الْغُسْل -- کتاب: غسل کے احکام و مسائل
10. بَابُ تَفْرِيقِ الْغُسْلِ وَالْوُضُوءِ:
باب: اس بیان میں کہ غسل اور وضو کے درمیان فصل کرنا بھی جائز ہے۔
وَيُذْكَرُ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّهُ غَسَلَ قَدَمَيْهِ بَعْدَ مَا جَفَّ وَضُوءُهُ.
‏‏‏‏ ابن عمر رضی اللہ عنہما سے منقول ہے کہ انہوں نے اپنے قدموں کو وضو کردہ اعضاء کے خشک ہونے کے بعد دھویا۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري Q265  
´غسل اور وضو کے درمیان فصل کرنا بھی جائز ہے`
«. . . وَيُذْكَرُ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّهُ غَسَلَ قَدَمَيْهِ بَعْدَ مَا جَفَّ وَضُوءُهُ . . . .»
. . . ‏‏‏‏ ابن عمر رضی اللہ عنہما سے منقول ہے کہ انہوں نے اپنے قدموں کو وضو کردہ اعضاء کے خشک ہونے کے بعد دھویا . . . [صحيح البخاري/كِتَاب الْغُسْل/بَابُ تَفْرِيقِ الْغُسْلِ وَالْوُضُوءِ:: Q265]

تشریح:
اس اثر کو امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتاب الام میں روایت کیا ہے کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بازار میں وضو کیا، پھر ایک جنازے میں بلائے گئے تو وہاں آپ نے موزوں پر مسح کیا اور جنازے کی نماز پڑھی۔
حافظ نے کہا: اس کی سند صحیح ہے۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا منشاء باب یہ ہے کہ غسل اور وضو میں موالات واجب نہیں ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 265