اس سند سے بھی ابوہریرہ رضی الله عنہ سے اسی کے مثل مروی ہے کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- ابوہریرہ رضی الله عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے۔ اس حدیث کی سند میں چار تابعین ۱؎ ہیں، جو ایک دوسرے سے روایت کر رہے ہیں، ۲- اکثر اہل علم کا اسی پر عمل ہے، یہ لوگ «إذا السماء انشقت» اور «اقرأ باسم ربك الذي خلق» میں سجدہ کرنے کے قائل ہیں۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (تحفة الأشراف: 14865) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: وہ یہ ہیں: ابوبکر بن محمد بن حزم، عمر بن عبدالعزیز، ابوبکر بن عبدالرحمٰن اور ہشام۔
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 574
´سورۃ اقرأ اور سورۃ الانشقاق کے سجدے کا بیان۔` اس سند سے بھی ابوہریرہ رضی الله عنہ سے اسی کے مثل مروی ہے کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے۔ [سنن ترمذي/أبواب السفر/حدیث: 574]
اردو حاشہ: 1؎: وہ یہ ہیں: ابو بکر بن محمد بن حزم، عمر بن عبد العزیز، ابو بکر بن عبد الرحمن اور ہشام۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 574