سنن ترمذي
أبواب السفر -- کتاب: سفر کے احکام و مسائل
79. باب مَا ذُكِرَ فِي مَسْحِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ نُزُولِ الْمَائِدَةِ
باب: سورہ مائدہ کے نزول کے بعد بھی نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے موزوں پر مسح کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 612
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ الرَّازِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا نُعَيْمُ بْنُ مَيْسَرَةَ النَّحْوِيُّ، عَنْ خَالِدِ بْنِ زِيَادٍ نَحْوَهُ. قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ، لَا نَعْرِفُهُ مِثْلَ هَذَا إِلَّا مِنْ حَدِيثِ مُقَاتِلِ بْنِ حَيَّانَ، عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ.
اس سند سے بھی خالد بن زیاد سے اسی طرح مروی ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث غریب ہے ہم اسے اس طرح مقاتل بن حیان کی سند سے جانتے ہیں انہوں نے اسے شہر بن حوشب سے روایت کیا ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (حسن) (سند میں محمد بن حمید رازی ضعیف ہیں، لیکن سابقہ حدیث سے اس کی تقویت ہوتی ہے)»

وضاحت: ۱؎: لیکن متابعات کی بنا پر حسن ہے۔
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 612  
´سورہ مائدہ کے نزول کے بعد بھی نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے موزوں پر مسح کرنے کا بیان۔`
اس سند سے بھی خالد بن زیاد سے اسی طرح مروی ہے۔ [سنن ترمذي/أبواب السفر/حدیث: 612]
اردو حاشہ: 1 ؎:
لیکن متابعات کی بنا پر حسن ہے۔

نوٹ:
(سند میں محمد بن حمید رازی ضعیف ہیں،
لیکن سابقہ حدیث سے اس کی تقویت ہوتی ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 612