سنن ترمذي
كتاب الجنائز عن رسول الله صلى الله عليه وسلم -- کتاب: جنازہ کے احکام و مسائل
73. باب مَا جَاءَ فِي تَعْجِيلِ الْجَنَازَةِ
باب: جنازہ میں جلدی کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1075
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْجُهَنِيِّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُمَرَ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ لَهُ: " يَا عَلِيُّ، ثَلَاثٌ لَا تُؤَخِّرْهَا: الصَّلَاةُ إِذَا أَتَتْ، وَالْجَنَازَةُ إِذَا حَضَرَتْ، وَالْأَيِّمُ إِذَا وَجَدْتَ لَهَا كُفْئًا ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ، وَمَا أَرَى إِسْنَادَهُ بِمُتَّصِلٍ.
علی بن ابی طالب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: علی! تین چیزوں میں دیر نہ کرو: نماز کو جب اس کا وقت ہو جائے، جنازہ کو جب آ جائے، اور بیوہ (کے نکاح) کو جب تم اس کا کفو (مناسب ہمسر) پا لو۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث غریب ہے،
۲- میں اس کی سند متصل نہیں جانتا۔

تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الجنائز 18 (1486) (تحفة الأشراف: 10251) (ضعیف) (سند میں سعید بن عبداللہ جہنی لین الحدیث ہیں لیکن دیگر دلائل سے حدیث کا معنی صحیح ہے)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف، ابن ماجة (1486) // ضعيف سنن ابن ماجة برقم (326) ، المشكاة (605) ، ضعيف الجامع الصغير (2563 و 6181) ، وتقدم برقم (25 / 172) //
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1075  
´جنازہ میں جلدی کرنے کا بیان۔`
علی بن ابی طالب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: علی! تین چیزوں میں دیر نہ کرو: نماز کو جب اس کا وقت ہو جائے، جنازہ کو جب آ جائے، اور بیوہ (کے نکاح) کو جب تم اس کا کفو (مناسب ہمسر) پا لو۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الجنائز/حدیث: 1075]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں سعید بن عبداللہ جہنی لین الحدیث ہیں لیکن دیگردلائل سے حدیث کا معنی صحیح ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1075   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 171  
´اول وقت میں نماز پڑھنے کی فضیلت کا بیان۔`
علی بن ابی طالب رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: علی! تین چیزوں میں دیر نہ کرو: نماز کو جب اس کا وقت ہو جائے، جنازہ کو جب آ جائے، اور بیوہ عورت (کے نکاح کو) جب تمہیں اس کا کوئی کفو (ہمسر) مل جائے۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الصلاة/حدیث: 171]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں سعید بن عبداللہ جہنی لین الحدیث ہیں،
اور ان کی عمر بن علی سے ملاقات نہیں ہے،
جیسا کہ مؤلف نے خود کتاب الجنائز میں تصریح کی ہے،
مگر حدیث کا معنی صحیح ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 171