صحيح البخاري
كِتَاب الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ -- کتاب: جہاد کا بیان
4. بَابُ دَرَجَاتِ الْمُجَاهِدِينَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ:
باب: مجاہدین فی سبیل اللہ کے درجات کا بیان۔
حدیث نمبر: 2791
حَدَّثَنَا مُوسَى، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، حَدَّثَنَا أَبُو رَجَاءٍ، عَنْ سَمُرَةَ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" رَأَيْتُ اللَّيْلَةَ رَجُلَيْنِ أَتَيَانِي فَصَعِدَا بِي الشَّجَرَةَ فَأَدْخَلَانِي دَارًا هِيَ أَحْسَنُ وَأَفْضَلُ لَمْ أَرَ قَطُّ أَحْسَنَ مِنْهَا، قَالَا: أَمَّا هَذِهِ الدَّارُ فَدَارُ الشُّهَدَاءِ".
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے جریر نے ‘ کہا ہم سے ابورجاء نے ‘ ان سے سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں نے رات میں دو آدمی دیکھے جو میرے پاس آئے پھر وہ مجھے لے کر ایک درخت پر چڑھے اور اس کے بعد مجھے ایک ایسے مکان میں لے گئے جو نہایت خوبصورت اور بڑا پاکیزہ تھا، ایسا خوبصورت مکان میں نے کبھی نہیں دیکھا تھا۔ ان دونوں نے کہا کہ یہ گھر شہیدوں کا ہے۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2791  
2791. حضرت سمرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: میں نے آج رات دو آدمیوں کودیکھا جو میرے پاس آئے اور مجھے ایک درخت پر لے گئے۔ پھر انہوں نے مجھے ایسے مکان میں داخل کیاجو بہت ہی خوبصورت تھا۔ میں نے اس عمدہ اور خوبصورت مکان آج تک نہیں دیکھا۔ انھوں نے مجھے کہاکہ یہ مکان اللہ کی راہ میں شہید ہونے والوں کا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2791]
حدیث حاشیہ:
مفصل طور پر یہ حدیث کتاب الجنائز میں گزر چکی ہے۔
دو شخصوں سے مراد حضرت جبرائیل و میکائیل ؑ ہیں جو پہلے آپ کو بیت المقدس لے گئے تھے‘ بعد میں آسمانوں کی سیر کرائی اور جنت و دوزخ کے بہت سے مناظر آپ ﷺ کو دکھلائے۔
جسمانی معراج کا واقعہ الگ ہے جو بالکل حق اور حقیقت ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 2791   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2791  
2791. حضرت سمرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: میں نے آج رات دو آدمیوں کودیکھا جو میرے پاس آئے اور مجھے ایک درخت پر لے گئے۔ پھر انہوں نے مجھے ایسے مکان میں داخل کیاجو بہت ہی خوبصورت تھا۔ میں نے اس عمدہ اور خوبصورت مکان آج تک نہیں دیکھا۔ انھوں نے مجھے کہاکہ یہ مکان اللہ کی راہ میں شہید ہونے والوں کا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2791]
حدیث حاشیہ:
مفصل حدیث پہلے گزرچکی ہے۔
(صحیح البخاري، الجنائز، حدیث 1386)
اس حدیث میں ہے کہ آنے والے دو آدمی حضرت جبرئیل ؑ اور حضرت میکائیل ؑ تھے اور یہ مناظر آپ نے خواب میں دیکھے۔
جسمانی معراج کا واقعہ اس کے علاوہ ہے جو عالم بیداری میں ہوا۔
امام بخاری ؒ نے اس حدیث سے (أَوْسَطُ الْجَنَّةِ)
کی تفسیر بیان کی ہے کہ اس سے مراد جنت کا درمیانی درجہ نہیں بلکہ اعلیٰ درجہ ہے۔
(فتح الباري: 17/6)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 2791