سنن ترمذي
كتاب الحدود عن رسول الله صلى الله عليه وسلم -- کتاب: حدود و تعزیرات سے متعلق احکام و مسائل
16. باب مَا جَاءَ فِي كَمْ تُقْطَعُ يَدُ السَّارِقِ
باب: کتنے مال کی چوری میں چور کا ہاتھ کاٹا جائے گا؟
حدیث نمبر: 1446
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ , حَدَّثَنَا اللَّيْثُ , عَنْ نَافِعٍ , عَنْ ابْنِ عُمَرَ , قَالَ: " قَطَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مِجَنٍّ قِيمَتُهُ ثَلَاثَةُ دَرَاهِمَ " , قَالَ: وَفِي الْبَاب , عَنْ سَعْدٍ , وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو , وَابْنِ عَبَّاسٍ , وَأَبِي هُرَيْرَةَ , وَأَيْمَنَ , قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ , وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهُمْ , أَبُو بَكْرٍ الصِّدِّيقُ: قَطَعَ فِي خَمْسَةِ دَرَاهِمَ , وَرُوِي عَنْ عُثْمَانَ , وَعَلِيٍّ , أَنَّهُمَا: قَطَعَا فِي رُبُعِ دِينَارٍ , وَرُوِي عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , وَأَبِي سَعِيدٍ , أَنَّهُمَا قَالَا: تُقْطَعُ الْيَدُ فِي خَمْسَةِ دَرَاهِمَ , وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ بَعْضِ فُقَهَاءِ التَّابِعِينَ , وَهُوَ قَوْلُ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ , وَالشَّافِعِيِّ , وَأَحْمَدَ , وَإِسْحَاق , رَأَوْا الْقَطْعَ فِي رُبُعِ دِينَارٍ فَصَاعِدًا , وَقَدْ رُوِيَ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ , أَنَّهُ قَالَ: لَا قَطْعَ إِلَّا فِي دِينَارٍ , أَوْ عَشَرَةِ دَرَاهِمَ , وَهُوَ حَدِيثٌ مُرْسَلٌ , رَوَاهُ الْقَاسِمُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ , عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ , وَالْقَاسِمُ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ ابْنِ مَسْعُودٍ , وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ , وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ , وَأَهْلِ الْكُوفَةِ , قَالُوا: لَا قَطْعَ فِي أَقَلَّ مِنْ عَشَرَةِ دَرَاهِمَ , وَرُوِي عَنْ عَلِيٍّ , أَنَّهُ قَالَ: لَا قَطْعَ فِي أَقَلَّ مِنْ عَشَرَةِ دَرَاهِمَ , وَلَيْسَ إِسْنَادُهُ بِمُتَّصِلٍ.
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ڈھال کی چوری پر ہاتھ کاٹا جس کی قیمت تین درہم ۱؎ تھی۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- ابن عمر رضی الله عنہما کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں سعد، عبداللہ بن عمرو، ابن عباس، ابوہریرہ اور ایمن رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں،
۳- صحابہ میں سے بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے، ان میں ابوبکر رضی الله عنہ بھی شامل ہیں، انہوں نے پانچ درہم کی چوری پر ہاتھ کاٹا،
۴- عثمان اور علی رضی الله عنہما سے مروی ہے کہ ان لوگوں نے چوتھائی دینار کی چوری پر ہاتھ کاٹا،
۵- ابوہریرہ اور ابو سعید خدری رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ پانچ درہم کی چوری پر ہاتھ کاٹا جائے گا،
۶- بعض فقہائے تابعین کا اسی پر عمل ہے، مالک بن انس، شافعی، احمد، اسحاق بن راہویہ کا یہی قول ہے، یہ لوگ کہتے ہیں: چوتھائی دینار اور اس سے زیادہ کی چوری پر ہاتھ کاٹا جائے گا،
۷- اور ابن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ایک دینار یا دس درہم کی چوری پر ہی ہاتھ کاٹا جائے گا، لیکن یہ مرسل (یعنی منقطع) حدیث ہے اسے قاسم بن عبدالرحمٰن نے ابن مسعود رضی الله عنہ سے روایت کیا ہے، حالانکہ قاسم نے ابن مسعود سے نہیں سنا ہے، بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے، چنانچہ سفیان ثوری اور اہل کوفہ کا یہی قول ہے، یہ لوگ کہتے ہیں: دس درہم سے کم کی چوری پر ہاتھ نہ کاٹا جائے،
۸- علی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ دس درہم سے کم کی چوری پر ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا، لیکن اس کی سند متصل نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحدود 13 (6795)، صحیح مسلم/الحدود 1 (1686)، سنن ابی داود/ الحدود 11 (4385)، سنن النسائی/قطع السارق 8 (4912)، سنن ابن ماجہ/الحدود 22 (2584)، التحفة: 8278)، موطا امام مالک/الحدود 7 (21)، و مسند احمد (2/6، 54، 64، 80، 143)، سنن الدارمی/الحدود 4 (2347) (صحیح)»

وضاحت: ۱؎: آج کے وزن کے اعتبار سے ایک درہم (چاندی) تقریباً تین گرام کے برابر ہے، معلوم ہوا کہ چوتھائی دینار (سونا): یعنی تین درہم (چاندی) یا اس سے زیادہ کی مالیت کا سامان اگر کوئی چوری کرتا ہے تو اس کے بدلے اس کا ہاتھ کاٹا جائے گا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2584)
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 528  
´چور کا ہاتھ کاٹنے کا بیان`
«. . . 246- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قطع سارقا فى مجن ثمنه ثلاثة دراهم. قال مالك: والمجن الدرقة والترس. . . .»
. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس چور کا (دایاں) ہاتھ کاٹنے کا حکم دیا جس نے تین درہم کی قیمت والی ڈھال چرائی تھی۔ امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: مجن چمڑے یا لوہے کی ڈھال کو کہتے ہیں . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 528]

تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 6795، ومسلم 6/1686، من حديث مالك به]
تفقه:
➊ تین درہم (ربع دینار) سے کم چوری میں چور کا ہاتھ نہیں کاٹا جاتا۔
➋ ایک روایت میں آیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کا ہاتھ کاٹنے کا حکم دیا تھا جس نے ایک دینار یا دس درہم کی چوری کی تھی۔ دیکھئے [سنن ابي داود 4387]
اس روایت کی سند محمد بن اسحاق بن یسار مدلس کی تدلیس کی وجہ سے ضعیف ہے۔
➌ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: [لاقطع فى ثمر ولا كثر] پھل اور گابھے چرانے والے کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔ [مسند الحميدي بتحقيق: 408، وسنده صحيح، ورواه الترمذي: 1449، وغيره و صحيحه ابن حبان: 4449يا 4466، وابن الجاردد: 826]
محدث ابوعوانہ وضاح بن عبداللہ الیشکری رحمہ اللہ نے فرمایا: میں ابوحنیفہ کے پاس موجود تھا کہ ایک آدمی نے سوال پوچھا: ایک آدمی نے کھجوریں چرائی ہیں۔ ابوحنیفہ نے فرمایا: اس کا ہاتھ کٹنا چاہئے۔ میں نے اس آدمی سے کہا: یہ بات نہ لکھو، یہ عالم کی غلطی ہے۔ انہوں نے پوچھا: کیا بات ہے؟ میں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھل اور گابھے چرانے والے کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔ (امام) ابوحنیفہ نے اس آدمی سے فرمایا: میرے فتوے کو کاٹ دو اور لکھو: ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا، ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔ [كتاب السنة لعبدالله بن أحمد بن حنبل: 380 وسنده صحيح،]
معلوم ہوا کہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ صحیح حدیث کے قائل وفاعل تھے اور اس کے ساتھ قرآن مجید کی تخصیص کے بھی قائل تھے۔ حق کی طرف رجوع کرنا، اہلِ ایمان کی نشانی ہے۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث/صفحہ نمبر: 246   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1446  
´کتنے مال کی چوری میں چور کا ہاتھ کاٹا جائے گا؟`
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ڈھال کی چوری پر ہاتھ کاٹا جس کی قیمت تین درہم ۱؎ تھی۔ [سنن ترمذي/كتاب الحدود/حدیث: 1446]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
آج کے وزن کے اعتبار سے ایک درہم (چاندی) تقریبا تین گرام کے برابر ہے،
معلوم ہوا کہ چوتھائی دینار (سونا):
یعنی تین درہم (چاندی) یا اس سے زیادہ کی مالیت کا سامان اگر کوئی چوری کرتا ہے تو اس کے بدلے اس کا ہاتھ کاٹا جائے گا۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1446   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4386  
´چور کا ہاتھ کتنے مال کی چوری میں کاٹا جائے؟`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے لوگوں سے بیان کیا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کا ہاتھ کاٹا جس نے عورتوں کے چبوترہ سے ایک ڈھال چرائی تھی جس کی قیمت تین درہم تھی۔ [سنن ابي داود/كتاب الحدود /حدیث: 4386]
فوائد ومسائل:
تین درہم ان دنوں ایک دینار کے چوتھائی ہی کے برابرتھے جیسےکہ درج ذیل روایت میں آرہا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4386