سنن ترمذي
كتاب الصيد والذبائح عن رسول الله صلى الله عليه وسلم -- کتاب: شکار کے احکام و مسائل
15. باب مَا جَاءَ فِي قَتْلِ الْحَيَّاتِ
باب: سانپ مارنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1484
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ , حَدَّثَنَا عَبْدَةُ , عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ , عَنْ صَيْفِيٍّ , عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ لِبُيُوتِكُمْ عُمَّارًا , فَحَرِّجُوا عَلَيْهِنَّ ثَلَاثًا , فَإِنْ بَدَا لَكُمْ بَعْدَ ذَلِكَ مِنْهُنَّ شَيْءٌ فَاقْتُلُوهُ " , قَالَ أَبُو عِيسَى: هَكَذَا رَوَى عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ , هَذَا الْحَدِيثَ , عَنْ صَيْفِيٍّ , عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ , وَرَوَى مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ هَذَا الْحَدِيثَ , عَنْ صَيْفِيٍّ , عَنْ أَبِي السَّائِبِ مَوْلَى هِشَامِ بْنِ زُهْرَةَ , عَنْ أَبِي سَعِيدٍ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , وَفِي الْحَدِيثِ قِصَّةٌ، حَدَّثَنَا بِذَلِكَ الْأَنْصَارِيُّ , حَدَّثَنَا مَعْنٌ , حَدَّثَنَا مَالِكٌ , وَهَذَا أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَر , وَرَوَى مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلَانَ , عَنْ صَيْفِيٍّ , نَحْوَ رِوَايَةِ مَالِكٍ.
ابو سعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے گھروں میں گھریلو سانپ رہتے ہیں، تم انہیں تین بار آگاہ کر دو تم تنگی میں ہو (یعنی دیکھو دوبارہ نظر نہ آنا ورنہ تنگی و پریشانی سے دوچار ہو گا) پھر اگر اس تنبیہ کے بعد کوئی سانپ نظر آئے تو اسے مار ڈالو۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
اس حدیث کو عبیداللہ بن عمر نے بسند «صيفي عن أبي سعيد الخدري» روایت کیا ہے جب کہ مالک بن انس نے اس حدیث کو بسند «صيفي عن أبي السائب مولى هشام بن زهرة عن أبي سعيد عن النبي صلى الله عليه وسلم» روایت کیا، اس حدیث میں ایک قصہ بھی مذکور ہے ۱؎۔ ہم سے اس حدیث کو انصاری نے بسند «معن عن مالک عن صیفی عن أبی السائب عن أبی سعیدالخدری» سے روایت کیا ہے، اور یہ عبیداللہ بن عمر کی روایت سے زیادہ صحیح ہے، محمد بن عجلان نے بھی صیفی سے مالک کی طرح روایت کی ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/السلام 37 (2236)، سنن ابی داود/ الأدب 174 (5256-5259) سنن النسائی/عمل الیوم واللیلة 280 (969) (تحفة الأشراف: 4080) (صحیح)»

وضاحت: ۱؎: اس قصہ کی تفصیل کے لیے دیکھئیے صحیح مسلم کتاب السلام حدیث رقم (۲۲۳۶)۔

قال الشيخ الألباني: صحيح الضعيفة تحت الحديث (3163)