سنن ترمذي
كتاب الأضاحى عن رسول الله صلى الله عليه وسلم -- کتاب: قربانی کے احکام و مسائل
11. باب الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الأُضْحِيَةَ سُنَّةٌ
باب: قربانی کے سنت ہونے کی دلیل۔
حدیث نمبر: 1507
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ , وَهَنَّادٌ , قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ , عَنْ حَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ , عَنْ نَافِعٍ , عَنْ ابْنِ عُمَرَ , قَالَ: " أَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمَدِينَةِ عَشْرَ سِنِينَ يُضَحِّي " , قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ.
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ میں دس سال مقیم رہے اور آپ (ہر سال) قربانی کرتے رہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 7645) (ضعیف) (سند میں ”حجاج بن ارطاة“ مدلس راوی ہیں اور روایت عنعنہ سے ہے)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (1475 / التحقيق الثاني)
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1507  
´قربانی کے سنت ہونے کی دلیل۔`
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ میں دس سال مقیم رہے اور آپ (ہر سال) قربانی کرتے رہے۔ [سنن ترمذي/كتاب الأضاحى/حدیث: 1507]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں حجاج بن ارطاۃ مدلس راوی ہیں اور روایت عنعنہ سے ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1507