علی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ لہسن کھانے سے منع کیا گیا ہے سوائے اس کے کہ وہ پکا ہوا ہو ۱؎۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الأطعمة 41 (3828)، (تحفة الأشراف: 10127) (صحیح) (سند میں ابواسحاق سبیعی مختلط اور مدلس راوی ہیں، لیکن شواہد کی بنا پر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے، الإرواء: 2512)»
وضاحت: ۱؎: پکنے سے اس میں پائی جانے والی بو ختم ہو جاتی ہے، اس لیے اسے کھا کر مسجد جانے میں کوئی حرج نہیں۔
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1808
´پکا ہوا لہسن کھانے کی اجازت کا بیان۔` علی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ لہسن کھانے سے منع کیا گیا ہے سوائے اس کے کہ وہ پکا ہوا ہو ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الأطعمة/حدیث: 1808]
اردو حاشہ: وضاحت: 1؎: پکنے سے اس میں پائی جانے والی بو ختم ہوجاتی ہے، اس لیے اسے کھا کر مسجد جانے میں کوئی حرج نہیں۔
نوٹ: (سند میں ابواسحاق سبیعی مختلط اورمدلس راوی ہیں، لیکن شواہد کی بناپر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے، الإرواء: 2512)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1808