سنن ترمذي
كتاب الفتن عن رسول الله صلى الله عليه وسلم -- کتاب: ایام فتن کے احکام اور امت میں واقع ہونے والے فتنوں کی پیش گوئیاں
70. باب مِنْهُ
باب: کچھ اور پیشین گوئیاں۔
حدیث نمبر: 2257
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، قَال: سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " إِنَّكُمْ مَنْصُورُونَ وَمُصِيبُونَ وَمَفْتُوحٌ لَكُمْ، فَمَنْ أَدْرَكَ ذَلِكَ مِنْكُمْ فَلْيَتَّقِ اللَّهَ وَلْيَأْمُرْ بِالْمَعْرُوفِ وَلْيَنْهَ عَنِ الْمُنْكَرِ، وَمَنْ كَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّدًا فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنَ النَّارِ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: (دشمنوں پر) تمہاری مدد کی جائے گی، تمہیں مال و دولت ملے گی اور تمہارے لیے قلعے کے دروازے کھولے جائیں گے، پس تم میں سے جو شخص ایسا وقت پائے اسے چاہیئے کہ وہ اللہ سے ڈرے، بھلائی کا حکم دے اور برائی سے روکے اور جو شخص مجھ پر جان بوجھ کر جھوٹ بولے تو اس کا ٹھکانا جہنم ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (أخرجہ النسائي في الکبری) (تحفة الأشراف: 9359) (ویأتي الجزء الأخیر منہ برقم: 2659) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (1383) ، وانظر الحديث (2809)
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 233  
´جھوٹی حدیث بیان کرنے پر وعید`
«. . . ‏‏‏‏وَرَوَاهُ ابْنُ مَاجَهْ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ وَجَابِرٍ وَلَمْ يَذْكُرِ: «اتَّقُوا الْحَدِيثَ عَنِّي إِلَّا مَا علمْتُم» . . .»
. . . ابن ماجہ نے ابن مسعود اور جابر رضی اللہ عنہما سے روایت کیا ہے لیکن «اتقو الحديث» الخ کا ذکر نہیں کیا۔ . . . [مشكوة المصابيح/كِتَاب الْعِلْمِ: 233]

تحقیق الحدیث:
صحیح ہے۔
◄ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی بیان کردہ حدیث سنن ترمذی [2257] میں بھی موجود ہے، امام ترمذی نے فرمایا: «هذا حديث حسن صحيح»
◄ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ والی حدیث مسند أحمد [3؍303] وغیرہ میں بھی موجود ہے اور شواہد کے ساتھ صحیح ہے۔
◄ حدیث مذکور متواتر ہے۔ دیکھئے: [قطف الازهار المتناثره فى الاخبار المتواتره ح 1] [لفظ اللآلي المتناثره فى الاحاديث المتواتره 71] اور [نظم المتناثره من الحديث المتواتر ح1]
   اضواء المصابیح فی تحقیق مشکاۃ المصابیح، حدیث/صفحہ نمبر: 233