عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جہنم کے سات دروازے ہیں، ان میں سے ایک دروازہ ان لوگوں کے لیے ہے جو میری امت یا امت محمدیہ پر تلوار اٹھائیں“۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث غریب ہے، ۲- ہم اسے صرف مالک بن مغول کی روایت سے جانتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 6678) (ضعیف) (سند میں جنید مجہول الحال راوی ہیں)»
وضاحت: ۱؎: مولف نے یہ حدیث ارشاد باری تعالیٰ «لها سبعة أبواب»(الحجر: ۴۴) کی تفسیر میں لائے ہیں۔
قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (3530 / التحقيق الثاني) // ضعيف الجامع الصغير (4661) //
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3123
´سورۃ الحجر سے بعض آیات کی تفسیر۔` عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جہنم کے سات دروازے ہیں، ان میں سے ایک دروازہ ان لوگوں کے لیے ہے جو میری امت یا امت محمدیہ پر تلوار اٹھائیں“۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 3123]
اردو حاشہ: وضاحت: 1؎: مؤلف یہ حدیث ارشاد باری تعالیٰ ﴿لَهَا سَبْعَةُ أَبْوَابٍ﴾(الحجر: 44) کی تفسیرمیں لائے ہیں۔
نوٹ: (سند میں جنید مجہول الحال راوی ہیں)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3123