سنن ترمذي
كتاب تفسير القرآن عن رسول الله صلى الله عليه وسلم -- کتاب: تفسیر قرآن کریم
31. باب وَمِنْ سُورَةِ الرُّومِ
باب: سورۃ الروم سے بعض آیات کی تفسیر۔
حدیث نمبر: 3191
حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدٍ ابْنُ عَثْمَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْجُمَحِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ الزُّهْرِيُّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِأَبِي بَكْرٍ فِي مُنَاحَبَةِ: " الم {1} غُلِبَتِ الرُّومُ {2} سورة الروم آية 1-2، أَلَا احْتَطْتَ يَا أَبَا بَكْرٍ فَإِنَّ الْبِضْعَ مَا بَيْنَ الثَّلَاثَ إِلَى التِّسْعِ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ، مِنْ حَدِيثِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ.
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوبکر رضی الله عنہ سے ان کے (قریش سے) شرط لگانے پر کہا: اے ابوبکر تم نے شرط لگانے میں «الم غلبت الروم» کی احتیاط کیوں نہ برتی، کیونکہ لفظ ( «بضع») تین سے نو تک کے لیے بولا جاتا ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث اس سند سے جسے زہری عبیداللہ کے واسطہ سے ابن عباس رضی الله عنہما سے روایت کرتے ہیں حسن غریب ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 5856) (ضعیف) (سند میں عبد اللہ بن عبد الرحمن جمحی مجہول الحال ہیں، لیکن اس بابت اس قول کے سوا دیگر تفاصیل صحیح ہیں، دیکھیے حدیث رقم 3193، و3194)»

وضاحت: ۱؎: مراد ہے اللہ تعالیٰ کا یہ قول: «سيغلبون في بضع سنين» (الروم: ۴)۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف المصدر نفسه // الضعيفة تحت الحديث (3354) //
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3191  
´سورۃ الروم سے بعض آیات کی تفسیر۔`
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوبکر رضی الله عنہ سے ان کے (قریش سے) شرط لگانے پر کہا: اے ابوبکر تم نے شرط لگانے میں «الم غلبت الروم» کی احتیاط کیوں نہ برتی، کیونکہ لفظ ( «بضع») تین سے نو تک کے لیے بولا جاتا ہے۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 3191]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
مراد ہے اللہ تعالیٰ کا یہ قول:
﴿سَيَغْلِبُونَ فِي بِضْعِ سِنِينَ﴾  (الروم: 4)

نوٹ:
(سند میں عبد اللہ بن عبد الرحمن جمحی مجہول الحال ہیں،
لیکن اس بابت اس قول کے سوا دیگر تفاصیل صحیح ہیں،
دیکھیے حدیث رقم: 3193 اور3194)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3191