ابی بن کعب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے «وألزمهم كلمة التقوى»”اللہ نے انہیں تقوے کی بات پر جمائے رکھا“(الفتح: ۲۶)، کے متعلق فرمایا: ”اس سے مراد «لا إله إلا الله» ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث غریب ہے، ۲- اسے ہم حسن بن قزعہ کے سوا کسی اور کو مرفوع روایت کرتے ہوئے نہیں جانتے، ۳- میں نے ابوزرعہ سے اس کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے اس سند کے سوا کسی اور سند سے اسے مرفوع نہیں جانا۔
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3265
´سورۃ الفتح سے بعض آیات کی تفسیر۔` ابی بن کعب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے «وألزمهم كلمة التقوى»”اللہ نے انہیں تقوے کی بات پر جمائے رکھا“(الفتح: ۲۶)، کے متعلق فرمایا: ”اس سے مراد «لا إله إلا الله» ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 3265]
اردو حاشہ: وضاحت: 1؎: (اللہ نے انہیں تقوے کی بات پر جمائے رکھا)(الفتح: 26)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3265